حیدرآباد : تلنگانہ انتخابات کے نتائج کا ایک دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ ریاست کی تشکیل کے بعد 2014 سے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کو ہر اسمبلی انتخابات میں 7 نشستیں ہی حاصل ہوئی ہیں۔ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد 2014 کے اسمبلی انتخابات میں مجلس نے حلقہ چامینار، یاقوت پورہ، نامپلی، بہادرپورہ، ملک پیٹ اور چندرائن گٹہ پر قبضہ کیا تھا تاہم ان حلقوں پر 2018 اور 2023 کے اسمبلی انتخابات میں بھی مجلس نے اپنا قبضہ برقرار رکھا ہے جبکہ اس مرتبہ مجلس نے 9 حلقوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے لیکن 7 حلقوں پر ہی پارٹی کو کامیابی ملی۔
ہر بار کی طرح اس بار بھی حلقہ چندرائن گٹہ سے اکبرالدین اویسی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے۔ انہوں نے تقربیاً ایک لاکھ ووٹ حاصل کئے اور اپنے قریبی فریق کو 81660 ووٹوں سے شکست دی۔ حلقہ چارمینار سے میر ذوالفقار علی کو 49103 ووٹ ملے اور انہوں نے تقریباً 23 ہزار ووٹوں کے مارجن سے جیت حاصل کی۔ اسی طرح حلقہ بہادر پورہ سے محمد مبین نے 89451 ووٹ حاصل کئے اور شاندار جیت درج کی۔