بھارت کو ایشیا کپ کا چیمپئن Indian Become Asia Cup Champion بنانے میں دائیں ہاتھ کے بلے باز شیخ رشید کا سب سے بڑا ہاتھ تھا اور اسی لیے اس 17 سالہ بلے باز کو بی سی سی آئی نے انڈر 19 ورلڈ کپ میں ٹیم انڈیا کا نائب کپتان بنایا ہے۔
شیخ رشید کا تعلق آندھرا پردیش کے ضلع گنٹور سے ہے۔ ان کے والد شیخ ولی نے اپنے بیٹے کو کرکٹر بنانے میں بڑا کردار ادا کیا اور بہت قربانیاں بھی دیں اور رشید کو بیٹنگ پریکٹس کروانے کے لیے انہوں نے بینک کی نوکری بھی چھوڑ دی تھی۔
شیخ رشید کے والد شیخ ولی نے بتایا کہ وہ نجی بینک میں ملازمت کرتے تھے۔ انہوں نے دیکھا کہ رشید کو پریکٹس کرنے مشکل ہو رہی ہے تو انہوں نے نوکری چھوڑ دی اور رشید کی پریکٹس شروع کر دی اور گھر کے اخراجات ماضی کی بچت سے پورے ہوتے ہیں۔
شیخ رشید کے والد نے بتایا کہ 'رشید کو پہلے آندھرا پردیش کی انڈر 14 ٹیم اور بعد میں انڈر 16 ٹیم کے لیے منتخب کیا گیا۔ رشید دونوں سیکشنز میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے جس کے بعد وہ ڈپریشن میں چلا گیا تھا اور کرکٹ چھوڑنے کا ذہن بنا لیا تھا لیکن والد کے سمجھانے کے بعد انہوں نے دوبارہ ٹریننگ شروع کی اور آندھرا پردیش کی ٹیم میں جگہ بنائی۔ اس کے بعد ان کے کریئر کا گراف اوپر گیا اور وہ ملک کی انڈر 19 ٹیم میں منتخب ہو گئے۔
بھارت کو ایشیا کپ کا چیمپئن بنانے میں دائیں ہاتھ کے بلے باز شیخ رشید کا سب سے بڑا ہاتھ تھا اور اسی لیے اس 17 سالہ بلے باز کو بی سی سی آئی نے انڈر 19 ورلڈ کپ میں ٹیم انڈیا کا نائب کپتان بنایا ہے۔
شیخ رشید نے انڈر 19 ایشیا کپ میں ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنائے تھے۔ رشید کا اوسط 66.50 تھا۔ وہ چار میں سے دو اننگز میں ناٹ آؤٹ بھی رہے تھے۔ شیخ رشید نے اس ٹورنامنٹ میں صرف 6 چوکے اور ایک چھکا لگایا لیکن انہوں نے مشکل وکٹوں پر بلے بازی سے سب سے زیادہ تعاون کیا۔
بھارتی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے ورلڈ کپ جیتنے کے ساتھ ہی ملک بھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اس ٹیم میں آندھراپردیش کے ضلع گنٹور سے تعلق رکھنے والے شیخ رشید بھی شامل تھے جو ٹیم کے نائب کپتان تھے اور ٹورنامنٹ میں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
شیخ رشید نے کوارٹر فائنل، سیمی فائنل اور فائنل میں شاندار بلے بازی کی تھی اور ٹیم کو چیمپیئن بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
شیخ رشید کے والدین اور مقامی افراد ان کی کارکردگی سے بے حد خوش ہیں۔ والدین اور مقامی افرادکی یہ خواہش ہے کہ شیخ رشید مستقبل میں قومی ٹیم کے لئے منتخب ہوں۔
شیخ رشید کے والد شیخ ولی نے کہا کہ ان کے بیٹے کو مشکل سے یہ مقام ملا ہے۔ نئی نسل کے بچوں کے لیے وہ ایک مثال ہے۔ ان کے خاندان کا تعلق متوسط درجہ سے ہے۔ ابتدا میں کھیل کے سلسلہ میں شیخ رشید نے کافی جدوجہد کی اور مقامی اکیڈمی میں تربیت حاصل کی۔