اردو

urdu

ETV Bharat / state

Cricketer Shaikh Rasheed: بیٹے کی کرکٹ پریکٹس کے لیے والد نے چھوڑ دی تھی بینک کی نوکری

بھارتی کرکٹ ٹیم میں مستقبل کے ممکنہ اسٹار کرکٹر آندھرا پردیش کے شیخ رشید Cricketer Shaikh Rasheed نے انڈر 19 ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم کی خطابی جیت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ شیخ رشید کو کرکٹر بنانے کے لیے ان کے والد نے اپنی نوکری تک چھوڑ دی تھی اور تلنگانہ سے آندھرا پردیش منتقل ہوگئے تھے۔

ممکنہ اسٹار کرکٹر آندھرا پردیش کے شیخ رشید
ممکنہ اسٹار کرکٹر آندھرا پردیش کے شیخ رشید

By

Published : Feb 7, 2022, 2:26 PM IST

بھارت کو ایشیا کپ کا چیمپئن Indian Become Asia Cup Champion بنانے میں دائیں ہاتھ کے بلے باز شیخ رشید کا سب سے بڑا ہاتھ تھا اور اسی لیے اس 17 سالہ بلے باز کو بی سی سی آئی نے انڈر 19 ورلڈ کپ میں ٹیم انڈیا کا نائب کپتان بنایا ہے۔

شیخ رشید کا تعلق آندھرا پردیش کے ضلع گنٹور سے ہے۔ ان کے والد شیخ ولی نے اپنے بیٹے کو کرکٹر بنانے میں بڑا کردار ادا کیا اور بہت قربانیاں بھی دیں اور رشید کو بیٹنگ پریکٹس کروانے کے لیے انہوں نے بینک کی نوکری بھی چھوڑ دی تھی۔

شیخ رشید کے والد شیخ ولی نے بتایا کہ وہ نجی بینک میں ملازمت کرتے تھے۔ انہوں نے دیکھا کہ رشید کو پریکٹس کرنے مشکل ہو رہی ہے تو انہوں نے نوکری چھوڑ دی اور رشید کی پریکٹس شروع کر دی اور گھر کے اخراجات ماضی کی بچت سے پورے ہوتے ہیں۔

ممکنہ اسٹار کرکٹر آندھرا پردیش کے شیخ رشید

شیخ رشید کے والد نے بتایا کہ 'رشید کو پہلے آندھرا پردیش کی انڈر 14 ٹیم اور بعد میں انڈر 16 ٹیم کے لیے منتخب کیا گیا۔ رشید دونوں سیکشنز میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے جس کے بعد وہ ڈپریشن میں چلا گیا تھا اور کرکٹ چھوڑنے کا ذہن بنا لیا تھا لیکن والد کے سمجھانے کے بعد انہوں نے دوبارہ ٹریننگ شروع کی اور آندھرا پردیش کی ٹیم میں جگہ بنائی۔ اس کے بعد ان کے کریئر کا گراف اوپر گیا اور وہ ملک کی انڈر 19 ٹیم میں منتخب ہو گئے۔

بھارت کو ایشیا کپ کا چیمپئن بنانے میں دائیں ہاتھ کے بلے باز شیخ رشید کا سب سے بڑا ہاتھ تھا اور اسی لیے اس 17 سالہ بلے باز کو بی سی سی آئی نے انڈر 19 ورلڈ کپ میں ٹیم انڈیا کا نائب کپتان بنایا ہے۔

شیخ رشید نے انڈر 19 ایشیا کپ میں ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنائے تھے۔ رشید کا اوسط 66.50 تھا۔ وہ چار میں سے دو اننگز میں ناٹ آؤٹ بھی رہے تھے۔ شیخ رشید نے اس ٹورنامنٹ میں صرف 6 چوکے اور ایک چھکا لگایا لیکن انہوں نے مشکل وکٹوں پر بلے بازی سے سب سے زیادہ تعاون کیا۔

بھارتی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے ورلڈ کپ جیتنے کے ساتھ ہی ملک بھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اس ٹیم میں آندھراپردیش کے ضلع گنٹور سے تعلق رکھنے والے شیخ رشید بھی شامل تھے جو ٹیم کے نائب کپتان تھے اور ٹورنامنٹ میں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

شیخ رشید نے کوارٹر فائنل، سیمی فائنل اور فائنل میں شاندار بلے بازی کی تھی اور ٹیم کو چیمپیئن بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

شیخ رشید کے والدین اور مقامی افراد ان کی کارکردگی سے بے حد خوش ہیں۔ والدین اور مقامی افرادکی یہ خواہش ہے کہ شیخ رشید مستقبل میں قومی ٹیم کے لئے منتخب ہوں۔

شیخ رشید کے والد شیخ ولی نے کہا کہ ان کے بیٹے کو مشکل سے یہ مقام ملا ہے۔ نئی نسل کے بچوں کے لیے وہ ایک مثال ہے۔ ان کے خاندان کا تعلق متوسط درجہ سے ہے۔ ابتدا میں کھیل کے سلسلہ میں شیخ رشید نے کافی جدوجہد کی اور مقامی اکیڈمی میں تربیت حاصل کی۔

انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ کوچ کرشنا، نرمل اور امتیاز سے ان کے فرزند نے تربیت حاصل کی جنہوں نے ان کے شیخ رشید کی کافی مدد کی جبکہ دوستوں نے مالی مدد بھی ہے۔

شیخ ولی نے بتایا کہ ان کا بیٹا پریکٹس اور فٹنس پر روزانہ 8 گھنٹے صرف کرتا تھا۔ اس کے والد نے کہاکہ ان کے دوستوں نے بھی ان کی مالی مدد بھی کی۔

شیخ رشید کے والد نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ ان کا بیٹا انٹرنیشنل سطح پر قومی ٹیم کی نمائندگی کرے۔

شیخ رشید کی والدہ نے کہا کہ ابتدا میں کئی افراد نے کرکٹ کھیلنے سے ان کے بیٹے کو روکا تھا۔ وہ اس کو کرکٹ کے بجائے تعلیم حاصل کرنے کا مشورہ دیا کرتے تھے تاہم بیٹے میں کرکٹ کے تئیں جذبہ دیکھ کر اس کے والد اس کو پریکٹس کے لئے لے جانے لگے۔

پہلے رشید گھر کے قریب کھیلاکرتا تھا بعد ازاں دوسرے مقامات پر اس نے کرکٹ کی باقاعدہ تربیت حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی یہ خواہش ہے کہ رشید مزید ترقی کرے اور بھارتی ٹیم ایسے ہی جیت حاصل کرتی رہے۔

رشید کی والدہ نے مزید کہا کہ ان کے فرزند کی شاندار کاکردگی پر ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے اور ان کو رات میں نیند بھی نہیں آئی۔ وہ اپنے بیٹے کو باربار کھیلتا ہوا دیکھنا چاہتی ہیں۔

واضح رہے کہ شیخ رشید تیلگو ریاست سے تعلق رکھنے والے ایک باصلاحیت بلے باز ہیں۔ ان کے والد شیخ ولی نے ان کو اس مقام پر لانے کیلئے سخت محنت کی اور ان کی تربیت کیلئے تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سے آندھرا پردیش کے ضلع گنٹور منتقل ہوگئے جہاں انہیں معمولی کام کر کے اپنے خاندان کی کفالت کرناپڑی۔

رشید میں کافی زیادہ صلاحیت پائی جاتی ہے اور اس صلاحیت کو ان کے کوچ کرشنا راؤ نے محسوس کیا جن کا کہنا ہے کہ شیخ رشید صورتحال کے لحاظ سے کھیل میں تبدیلی لانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

رشید کا کہنا ہے کہ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر اندرسین اور ایس بی آئی کے ریجنل منیجر سریکانت نے ان کے خاندان کی کافی مدد کی جس پر وہ ان دونوں شخصیا ت کے کافی ممنون و مشکور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اندرسین ریڈی ہر سال مناسب آلات کی فراہمی کے لئے آٹھ برس سے ان کی مدد کر رہے ہیں جبکہ سریکانت نے ان کے والد کو لون ری کوری ایجنٹ کے طور پر ملازمت کے حصول میں مدد کی تھی۔

شیخ رشید کے والدین کے ساتھ ساتھ ان کے پڑوسیوں اور رشتہ داروں نے بھی کہا کہ انہیں رشید کے کھیل پر فخر ہے اور وہ اسے بین الاقوامی سطح پر کھیلتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details