عدالت، آرٹی سی ہڑتال معاملہ پر کل دوپہر سماعت کریگی جبکہ عدالت نے حکومت کو مزید ایک بھی دن دینے سے انکار کردیا تاہم آر ٹی سی ملازمین کے وکیل نے چیف جسٹس کو آر ٹی سی کو حکومت کی جانب سے ادا کئے جانے والے بقایا جات کے متعلق تفصیلی فراہم کیں اور بتایا کہ حکومت نے طویل عرصے سے آر ٹی سی کو فنڈز کی اجرائی عمل میں نہیں لائی ہے یہ بقایاجات بڑھ کر اب 2400 کروڑ تک پہنچ گئے ہیں۔
آر ٹی سی ہڑتال معاملہ پر کل ہائیکورٹ میں ہوگی سماعت جب چیف جسٹسں نے ایڈوکیٹ جنرل سے استفسار کیا تو وہ تفصیلات بنانے سے قاصر رہے تاہم انہوں نے وقت طلب کیا جس پر عدالت نے انہیں کل تک تمام تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا اور سماعت کو کل تک کیلئے ملتوی کردیا۔
عدالت کا احساس تھا کہ حکومت بات چیت کے ذریعہ آر ٹی سی ورکرس میں بھروسہ پیدا کرے اور ان کے مسائل جاننے کی کوشش کرے۔
واضح رہے کہ ریاست تلنگانہ میں آرٹی سی کی ہڑتال آج 24 ویں دن میں داخل ہوگئی۔
اطلاعات کے مطابق آر ٹی سی کی خاتون کنڈیکٹر نے کھمم کے اپنے مکان میں پھانسی لیکر مبینہ طور پر خودکشی کرلی۔ نیرجا، ستوپلی بس ڈپو کی کنڈکٹر تھی۔
کنوینر آر ٹی سی ملازمین جے اے سی اشوتھاما ریڈی نے میڈیا کو بتایا کہ عدلیہ نے ایڈوکیٹ جنرل سے مذاکرات کے متعلق بھی استفسار کیا جس پر ایڈوکیٹ جنرل مناسب جواب نہ دے سکے۔