ایک جوڑے نے اپنی حاملہ بیٹی کا اس وقت قتل کردیا جب ان کو پتہ چلا کہ اس کے جسمانی تعلقات نچلی ذات کے لڑکے سے ہوگئے ہیں جس کے نتیجہ میں وہ حاملہ ہوگئی۔
لڑکی کا تعلق وشیا طبقہ سے ہے اور لڑکے کا بویا ذات سے ہے۔تلنگانہ کے کلوکنٹلہ سے تعلق رکھنے والی 20سالہ دوئیا اے پی کے ضلع کرنول کے ایک پرائیویٹ کالج میں تعلیم حاصل کررہی تھی۔اسی دوران اس کی محبت ایک لڑکے سے ہوگئی۔
کوویڈ-19لاک ڈاون کی وجہ دوئیا اپنے گھر واپس ہوگئی۔چند دنوں بعد اس کی ماں نے محسوس کیا کہ اس کی بیٹی حاملہ ہے اس نے اپنے شوہر کو اس بات سے واقف کروایا۔اس جوڑے نے اس کی پٹائی کی اور اس سے مطالبہ کیا کہ وہ حمل ساقط کروادے تاہم دوئیا نے اپنے والدین کے بات ماننے سے انکار کردیا۔اس نے بعد ازاں اپنے عاشق کا نام بتایا اور کہاکہ اس کا تعلق نچلی ذات سے ہے۔اس پر اس کے والدین برہم ہوگئے۔جب لڑکی نے کہا کہ اس نے لڑکے سے شادی کی ہے تو وہ بے عزتی محسوس کرنے لگے اور کہاکہ اس سے گاوں میں ان کی عزت نہیں رہے گی۔
برہم والدین نے بعد ازاں اس وقت لڑکی کا تکئے کی مدد سے گلا دبا کر اس کو ہلاک کردیا جب وہ سورہی تھی۔بعد ازاں ان افراد نے مقامی افراد سے کہا کہ صحت کی خرابی کی وجہ سے دوئیا کی موت ہوگئی۔
انہوں نے لاش کی آخری رسومات کی کوشش کی تاہم ولیج ریوینو آفیسر کو لڑکی کی موت کے بارے میں پتہ چلا جس نے پولیس کو چوکس کیا۔ابتدا میں مشتبہ موت کا ایک معاملہ درج کرلیا گیا تاہم جانچ کے بعد اس معاملہ کو قتل کے معاملہ میں تبدیل کردیاگیا۔جانچ کے دوران اس کے والدین نے اعتراف جرم کرلیا جس کے بعد ان دونوں کو گرفتار کرتے ہوئے عدالتی تحویل میں دے دیاگیا۔