شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے)، این آر سی و این پی آر کے متعلق حکومت کی پالیسیوں کو آر ایس ایس کی چال قرار دیتے ہؤے ان رہنمائوں نے واضح کیا کہ دراصل خود کو اعلی سمجھنے والے آر ایس ایس کے ایجنٹ مسلمانوں کے بہانے پسماندہ طبقات کو دوبارہ اپنے ماتحت کرنا چاہتے ہیں۔
'این پی آر، دستاویزات کے بجائے ڈی این اے کی بنیاد پر کرایا جائے'
حیدرآباد میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف منعقد ایک اجلاس میں پسماندہ ہندو طبقات سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے دلت، ایس سی، ایس ٹی و مسلم طبقات کے اتحاد پر زور دیا۔
حیدرآباد میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اجلاس
انھوں نے مزید کہا کہ' یہاں کا ایک طاقتور و اعلی ذات کا طبقہ دونوں مذاہب میں تفریق پیدا کرتے ہوئے اس کام کو آسانی سے انجام دینا چاہتے ہیں تاکہ اس معاملے میں مسلمانوں کی مداخلت نہ ہو۔
پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والے رہنما داس رام نائک نے کہا کہ ملک کا ساٹھ فیصد مختلف پسماندہ ذاتوں سے تعلق رکھنے والا طبقہ آر ایس ایس کے ارادوں کو بھانپ چکا ہے اس لیے اب یہ تمام طبقات مسلمانوں کے ساتھ ان قوانین کے خلاف یکجا ہوکر مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔
Last Updated : Feb 29, 2020, 5:40 AM IST
TAGGED:
protest against caa and nrc