اردو

urdu

'میر عثمان علی خان کبھی بھارت کے مخالف نہیں تھے'

بھارت کی تاریخ میں 17 ستمبر اہم دن مانا جاتا ہے۔ 1948 میں اس دن نواب میر عثمان علی خان نے اپنی ریاست حیدرآباد دکن کو بھارت میں ضم کیا تھا، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی نواب میر عثمان علی خان کو بھارت کا مخالف سمجھتی ہے اور 17 ستمبر کو یوم فتح کے طور پر مناتی ہے۔

By

Published : Sep 14, 2020, 8:17 PM IST

Published : Sep 14, 2020, 8:17 PM IST

mir osman ali khan
میر عثمان علی خان

اس بات کو فراموش کرتے ہوئے کہ ملک کے برے وقت میں نظام دکن نے پانچ ٹن سونا ملک تاریخ کے سب سے بڑے عطیے کے طور پر عطا کیا تھا۔ ان کے خلاف خوب زہر اگلا جاتا ہے اور ان پر حیدرآباد کو پاکستان میں ضم کرنے کا عزم رکھنے الزام عائد کیا جاتا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ریاستی بی جے پی طویل عرصے سے تلنگانہ راشٹریہ سمیتی سے 17 ستمبر کو سرکاری طور پر یوم فتح منانے کا اعلان کرتی آرہی ہے۔

جبکہ آصف جاہ سابع کے وزیر اعظم رہ چکے مہاراجہ کشن پرساد کے نواسے نرنکار مہرا نے اس کی تردید کرتے ہوئے اسے من گھڑت قرار دیا اور کہا کہ، 'میر عثمان علی خان نے دکن کو پاکستان ضم کرنے کا کبھی عزم نہیں کیا، نہ ہی وہ کبھی ریاست کو بھارت میں ضم کرنے کے مخالف تھے۔'

مزید پڑھیں:

تلنگانہ قانون ساز کونسل میں چار بلز پیش کیے گئے

نرنکار مہرا نے نظام دکن سے متعلق ایک اور غلط فہمی کا ازالہ کرتے ہوئے کہا کہ، 'ان کے اقتدار میں اکثر بڑے عہدوں پر غیر مسلم فائز رہے۔ انہوں نے ملک کو برے وقت میں جو عطیہ کیا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنے وطن سے کس قدر محبت رکھتے تھے۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details