امراوتی: ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے احمدیہ کمیونٹی کو ’غیرمسلم‘ قرار دینے سے متعلق ایک قرارداد منظور کی گئی تھی جس کے بعد اقلیتی امور کی مرکزی وزارت نے آندھرا پردیش کے چیف سکریٹری کو سخت الفاظ میں ایک خط لکھا۔ وزارت کے ایک ملازم نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آندھراپردیش وقف بورڈ کی جانب سے احمدیہ کمیونٹی سے متعلق قرارداد پر ایک خط آندھراپردیش کے چیف سکریٹری کو بھیجا گیا اور اس معاملہ پر وصاحت طلب کی گئی۔ خط میں مزید کہا گیا کہ اس طرح کی کاروائی کے پورے ملک پر اثرات مرتب ہوں گے‘۔
وزارت نے چیف سکریٹری کو لکھے خط میں آندھرا پردیش وقف بورڈ اقدام پر سخت اعتراض کیا اور کہا کہ اسے کسی بھی برادری کے خلاف فتویٰ جاری کرنے اور اسلام سے خارج کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ خط میں مزید کہا گیا کہ ’ریاستی وقف بورڈ اس اس طرح کی ہدایات جاری کرسکتا ہے جو متعلقہ ریاستی حکومت سے منظور شدہ ہوں‘۔ وزارت نے دریافت کیا کہ ’کیا وقف بورڈ نے ریاستی حکومت سے اس معاملہ میں کوئی اجازت لی ہے؟