حیدرآباد: یواے ای کے لولو گروپ نے تلنگانہ میں فوڈ پراسیسنگ، لاجسکٹس اور ریٹیل آوٹ لیٹس کے شعبہ میں 3500کروڑ روپئے مالیت کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔ پھلوں، سبزیوں، ملرس، دالوں اور مصالحہ جات کی پروسیسنگ کے لئے ایکسپورٹ پروسیسنگ پلانٹ قائم کیا جائے گا جس کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے پہلے ہی اراضی الاٹ کردی گئی ہے۔ لولو گروپ نے بین الاقوامی معیارات کے لحاظ سے پراڈکٹس کی پیکنگ اور گریڈنگ کے لئے شہر حیدرآباد میں لاجسٹکس ہب کے قیام کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ گذشتہ سال اس گروپ نے عالمی معاشی فورم کے داوس میں منعقدہ اجلاس کے موقع پر حکومت تلنگانہ کے ساتھ یادداشت مفاہمت کی تھی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راو نے کہا ہے کہ ریاست کی تشکیل کے بعد فی کس آمدنی دوگنی ہوگئی ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سال 2014 میں ریاست کی فی کس آمدنی 1.12لاکھ روپئے تھی جو اب بڑھ کر3.17لاکھ روپئے ہوگئی ہے۔انہوں نے کہاکہ دھان کی پیداوار میں ریاست 24ویں مقام پر تھی تاہم اب تلنگانہ،دھان کی پیداوار میں ملک میں سرفہرست ہوگئی ہے۔دیگر ریاستیں جیسے تمل ناڈو او رکرناٹک تلنگانہ سے دھان حاصل کررہی ہیں۔اگرچہ کہ ان ریاستوں سے سیاسی رائے تلنگانہ کی مختلف ہے تاہم تلنگانہ پڑوسی ریاستوں کی مدد سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں 3.5 کروڑ میٹرک ٹن اناج کی پیداوار ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ دھان کی کاشت میں ملک میں سرفہرست ہے۔ کالیشورم پروجیکٹ سے لاکھوں ایکڑ اراضی کو سیراب کیا جا رہا ہے۔