لاک ڈاون کے بعد نافذ کوویڈ پروٹوکول کی وجہ سے شادیوں میں صرف 50 لوگوں کو ہی شرکت کی اجازت دی جارہی ہے۔ ان لاک کے بعد حیدرآباد میں گذشتہ 3 ماہ کے دوران ہزاروں شادیاں انجام دی گئی لیکن ان شادیوں کی خاص بات یہ رہی کہ ان میں غیرضروری اسراف سے پرہیز کیا جارہا ہے۔
حیدرآباد میں انتہائی سادگی سے ہورہی ہیں شادیاں
حیدرآباد میں پرتعیش شادیوں کا چلن عام بات تھی۔ امیر اور غریب کی شادی میں فرق کرنا مشکل ہوتا تھا، کیونکہ لوگ اپنی انا کی خاطر قرض لیکر شادیوں کے موقع پر اسراف کیا کرتے تھے۔
سید غوث خاموش ٹرسٹ کی جانب سے ’دوبدو پروگرام‘ منعقد کیا جاتا ہے جس کے ذریعہ ابھی تک سینکڑوں رشتہ طئے پائے ہیں۔ ٹرسٹ کے صدر محمد فاروق نے بتایا کہ لاک ڈاون کے دوران ہزاروں شادیاں آن لائن انجام پائیں جبکہ ان لاک کے بعد بھی ہزاروں شادیاں بغیر کسی اسراف کے سادگی کے ساتھ انجام پائیں۔
محمد فاروق نے کہا کہ شادی میں صرف 50 لوگوں کو شرکت کی اجازت دی جارہی ہے جس کی وجہ سے لوگ شادیوں میں بے جا اسراف سے پرہیز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کم خرچ شادیوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاون کے دوران ٹرسٹ کی جانب سے سینکڑوں شادی طئے پائیں جنہیں سادگی کے ساتھ انجام دیا جارہا ہے۔ انہوں نے سرپرستوں سے آئندہ بھی شادیوں کو سادگی سے منعقد کرنے کی خواہش کی۔