کرنول میں نندیال کے مولاساگر کے 40 سالہ عبدالسلام کچھ عرصہ قبل ایک جویلری شاپ میں اکاونٹنٹ کی حیثیت سے ملازم تھے جبکہ دوران ملازمت نومبر 2019 کو جویلری شاپ میں 3 کیلو وزنی طلائی زیورات کے سرقہ کی واردات پیش آئی جس کے بعد نندیال ون ٹاون پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی۔
جویلری شاپ میں سرقہ کی واردات کے بعد عبدالسلام پر چوری کرنے کا الزام عائد کرکے انہیں ملازمت سے نکال دیا گیا اور اطلاعات کے مطابق پولیس کی جانب سے بھی الزام قبول کرنے کےلیے دباؤ ڈالا جارہا تھا جس کی وجہ سے اس کا خاندان کافی پریشان تھا۔
عبدالسلام نے 3 روز قبل اپنی اہلیہ 28 سالہ نورجہاں، دختر 14 سالہ سلمیٰ اور فرزند 7 سالہ قلندر کے ہمراہ خودکشی کرلی۔ ایک ہی خاندان کے 4 افراد نے پانیم منڈل کے موضع کولور ریلوے گیٹ کے قریب ٹرین کے آگے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی۔
جویلری شاپ سے ملازمت کی برخواستگی کے بعد عبدالسلام آٹو چلاکر اپنے خاندان کا گذربسر کر رہا تھا۔ دیگر افراد خاندان نے پولیس اور جویلری شاپ کے مالک پر مسلسل عبدالسلام کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
عبدالسلام نے خودکشی سے قبل ایک ویڈیو ریکارڈ کیا جس میں انہوں نے پولیس ہراسانی کا ذکر کرتے ہوئے چوری کے الزام کو غلط قرار دیا۔