اردو

urdu

ETV Bharat / state

حیدرآباد: شادی خانوں پر لاک ڈاؤن کا اثر - حیدر آباد

عالمی وبا کورونا وائرس کی دوسری لہر سے لاکھوں افراد کی موت ہوگئی ہے۔ جبکہ کروڑوں افراد اس مہلک وبا کی زد میں ہیں۔ ملک کے تمام ریاستی حکومتوں کی جانب سے عالمی وبا سے تحفظ کے لئے لاک ڈاون کا نفاذ کیا گیا ہے۔ تاہم اس لاک ڈاون کے سبب جہاں ایک طرف یومیہ مزدور اور غرباء پریشان ہیں تو وہیں دوسری جانب مختلف شعبہ جات سے تعق رکھنے والے افراد بھی مالی بحران کا شکار ہیں۔

شادی خانوں پر لاک ڈاون کا اثر
شادی خانوں پر لاک ڈاون کا اثر

By

Published : May 26, 2021, 5:37 PM IST

Updated : May 26, 2021, 8:02 PM IST

ریاست تلنگانہ میں عالمی وبا کورونا وائرس کے کیسیز میں غیر معمولی اضافہ کے باعث حکومت نے لاک ڈاون نافذ کیا ہے۔ تاہم ریاست کے دار الحکومت حیدر آباد اور پڑوسی شہر سکندرآباد میں کثیر تعداد میں شادی خانے ہیں۔ جہاں تقریبا پانچ لاکھ سے زیادہ افراد کام کیا کرتے تھے ۔کام کرنے والوں میں باورچی، ویٹر اور صفائی عملہ شامل ہیں۔

شادی خانوں پر لاک ڈاؤن کا اثر

گذشتہ سال کورونا وائرس کی پہلی لہر کے سبب ریاستی حکومت کی جانب سے نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن پیش نظر دونوں شہروں میں واقع شادی خانوں میں شادی یا دیگر تقاریب کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ جس کی وجہ سے شادی خانوں میں کام کرنے والے افراد مالی بحران کا شکار ہوئے تھے۔

رواں برس بھی کورونا وائرس کی دوسری کے سبب نافذ کردہ لاک ڈاون کے سبب شادی خانے بند ہیں۔ جس کا سیدھا اثر شادی خانوں کے مالکین سمیت وہاں کے ملازمین کی زندگیوں پر بھی پڑا ہے۔

ان سب کے علاوہ حکومت کی جانب سے اس مشکل حالات میں نہ تو بجلی بل میں کسی طرح کی کوئی تخفیف کی جارہی ہے اور نہ ہی پراپرٹی ٹیکس میں کوئی رعایت دی جارہی ہے۔

شادی خانوں کے مالکین کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے مختلف طرح کے کاروبار اور تجارت کے لئے مخصوص اوقات میں اجازت دی جا رہی ہے۔ تاہم شادی خانے اس سے مستثنی ہیں۔

ان کا مطالبہ ہے کہ شادی خانوں میں بھی کورونا وائرس کے پیش نظر جاری کردہ رہنمایانہ خطوط پر عمل آوری کرتے ہوئے تقاریب کی اجازت دی جائے۔ تاکہ یہاں کام کرنے والوں کی زندگی بحال ہوسکے ۔

دونوں شہروں میں چھوٹے بڑے شادی خانوں میں 5 لاکھ سے زائد افراد کام کیا کرتے ہیں۔ جس میں پھول ڈیکوریشن، الیکٹریشن، صفائی عملہ، باورچی و دیگر مزدور کام کرتے ہیں-

جی ایم کے فنکشن ہال کے مالک عامر علی خان کا کہنا ہے کہ شادی خانوں میں تقاریب کی عدم اجازت سے کام کرنے والے پانچ لاکھ ملازمین کے سامنے گھر کے اخراجات چلانا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ کیونکہ یہاں کام کرنے والوں کی کوئی ماہانہ تنخواہ مقرر نہیں ہے۔ تقاریب میں یہ کام کرتے ہیں۔ جس سے انہیں اجرت ملتی ہے۔ تو ان کی گذر بسر ہوتی ہے۔

Last Updated : May 26, 2021, 8:02 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details