تاہم گزشتہ کئی سالوں سے یہ عمارت بے توجہی کا شکار تھی۔ گزشتہ کل شہر میں ہوئی موسلادھار بارش کے سبب مذکورہ عمارت جزوی طور پر منہدم ہوگئی-
مقامی کارپوریٹر صفی الدین شفیع نے مذکورہ مقام کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ عمارت کے تحفظ کے سلسلے میں متعدد دفعہ محکمہ آثار قدیمہ سے رابطہ کیا گیا۔