اس نمائش کا تقریبا 20 لاکھ افراد نے مشاہدہ کیا۔اس میں اسٹالس لگانے والوں کے مطابق ان کو نقصان ہوا کیونکہ معاشی سست روی کے سبب جاریہ سال میں کم خریداری دیکھی گئی۔
اس نمائش میں کشمیر سے کنیا کماری تک کے مختلف تاجر اپنی دیسی مصنوعات کو فروخت کرنے کے لئے اسٹالس لگاتے ہیں۔
ان تاجروں کے مطابق ان کو اس مرتبہ مایوسی کا سامنا کرناپڑا اور بیشتر کشمیری تاجروں نے بھی دکھ کا اظہار کیا کہ جاریہ سال بھی ان کا کاروبار مناسب نہیں ہوا۔
گزشتہ سال اس نمائش میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں کشمیری تاجرین کے تمام اسٹالس جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔ہر سال یکم جنوری سے اس نمائش کا آغاز ہوتا ہے۔نمائش کے آخری دن منگل کو 60 ہزار افراد نے اس کامشاہدہ کیا۔جبکہ 17فروری تک تقریبا 19لاکھ 60ہزار افراد نے اس نمائش کا مشاہدہ کیا تھا۔
نمائش سوسائٹی کے خازن ونے کمار کے مطابق آخری دن نمائش دیکھنے والوں کا کافی ہجوم تھا۔تاجروں نے آخری دن بھاری ڈسکاونٹ کے ساتھ اپنا مال فروخت کیا۔
سکریٹری نمائش سوسائٹی بی پربھا شنکر نے کہا کہ جاریہ سال سوسائٹی کو 10تا20کروڑروپئے کا فائدہ ہوگا۔