حیدرآباد: حیدرآباد کی ایک عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ وہ بی جے پی کے معطل ایم ایل اے راجہ سنگھ کو رہا کرے جنہیں پیغمبر اسلام کے خلاف متنازعہ تبصرے کے لیے گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا۔ نامپلی میں 14 ایڈیشنل میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے بی جے پی کے معطل ایم ایل اے راجہ سنگھ کی ریمانڈ کی درخواست واپس کردی اور حکم دیا کہ انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔۔ پولیس نے عدالت کے قریب سخت سیکورٹی تعینات کی تھی۔ BJP MLA Raja Singh Released
واضح رہے کہ بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو بی جے پی ہائی کمان نے پارٹی معطل کردیا ہے۔ بی جے پی رہنما راجہ سنگھ کو منگل کو پیغمبر اسلام کے خلاف متنازعہ تبصرہ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ اس متنازعہ تبصرے کی وجہ سے بی جے پی کی مرکزی سنٹرل ڈسپلنری کمیٹی نے انہیں پارٹی معطل کر دیا۔ بی جے پی نے ان سے 10 دن کے اندر اس معاملہ میں جواب طلب کیا ہے۔ BJP suspended T Raja Singh from the party
در اصل راجہ سنگھ گذشتہ دنوں اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کے شو کی مخالفت کرتے ہوئے ایک ویڈیو میں پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شہر حیدرآباد میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے، جس کے بعد پولیس نے بی جے پی رہنما کو گرفتار کر لیا۔ وہیں دبیرپورہ پولیس اسٹیشن میں راجہ سنگھ کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق راجہ سنگھ کے خلاف ساؤتھ، ایسٹ اور ویسٹ زون کے کئی تھانوں میں شکایتیں درج کرائی گئی تھیں۔ دبیر پور پولیس انسپکٹر جی کوٹیشور راؤس نے کہا کہ انہیں راجہ سنگھ کے خلاف شکایت موصول ہوئی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ بی جے پی ایم ایل اے نے مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا ہے۔