اردو

urdu

ETV Bharat / state

پروفیسر رفیق فاطمہ، اور پروفیسر فاطمہ پروین کی یاد میں تعزیتی نشست منعقد

پروفیسر عزیز بانو نے کہا، پروفیسر رفیق فاطمہ، اور پروفیسر فاطمہ پروین کا یوں اچانک یکے بعد دیگرے رخصت ہوجانا دنیائے فارسی و اردو کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے جس کی تلافی ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے۔

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں تعزیتی نشست کا انعقاد
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں تعزیتی نشست کا انعقاد

By

Published : Sep 3, 2021, 6:33 PM IST

سرزمین دکن ہی نہیں بلکہ برصغیر کے دو ممتاز اساتذہ کرام پروفیسر رفیق فاطمہ، سابق صدر شعبہ فارسی، عثمانیہ یونیورسٹی اور پروفیسر فاطمہ پروین، سابق صدر شعبہ اردو، عثمانیہ یونیورسٹی کا یوں اچانک یکے بعد دیگرے رخصت ہوجانا دنیائے فارسی و اردو کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے جس کی تلافی ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے۔

اچھے اساتذہ ہونے کے ساتھ ساتھ یہ دونوں نہایت عمدہ اوصاف و کردار کی حامل شخصیات تھیں۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر عزیز بانو، صدر شعبہ فارسی، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے پروفیسر رفیق فاطمہ اور پروفیسر فاطمہ پروین کے انتقال پر منعقدہ ایک تعزیتی نشست کے دوران اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔

پروفیسر شاہد نوخیز نے کہا کہ پروفیسر رفیق فاطمہ شعبہ فارسی، مانو میں بورڈ آف اسٹڈیز کی رکن تھیں۔ فارسی زبان و ادب کی گراں بہاں خدمات ہی کے ضمن میں گزشتہ آل انڈیا پرشین ٹیچرس کانفرنس میں جو کہ حیدرآباد ہی میں منعقد ہوئی تھی، پروفیسر رفیق فاطمہ کو ”استاد ممتاز“ کے خطاب سے نوازا گیا تھا۔

پروفیسر فاطمہ پروین، مانو کے اسکول آف لینگویجس کی بورڈ ممبر تھیں اور یونیورسٹی کی جانب سے اور شعبہ فارسی کی جانب سے کیے جانے والے سمینارس میں شریک ہوتی تھیں۔ ان کے لیکچرس پرمغز ہوتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ پر سپریم کورٹ کی مرکز کو ہدایت

اس موقع پر ڈاکٹر سید عصمت جہاں، اسسٹنٹ پروفیسر نے کہا کہ مجھے ان دونوں اساتذہ سے شرفِ شاگردی حاصل رہا ۔ پروفیسر رفیق فاطمہ فارسی زبان و ادب کی خاموش خدمت گزار تھیں۔ اہل فارسی آپ کی خدمات کو فراموش نہیں کرسکتے۔ جبکہ پروفیسر فاطمہ پروین نے ہند اور بیرون ہند میں دکن کی عمدہ نمائندگی کی۔ اہل دکن نے انہیں ”بلبلِ دکن“ کے خطاب سے نوازا تھا۔ حیدرآباد کی علمی و ادبی، تہذیبی و ثقافتی محفلوں کی روح رواں تھیں۔ ان کے منفرد، دلکش انداز بیان کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

اس موقع پر شعبہ کے دیگر اساتذہ ڈاکٹر قیصر احمد، ڈاکٹر محمد رضوان، ڈاکٹر جنید احمد نے بھی پروفیسر رفیق فاطمہ اور پروفیسر فاطمہ پروین کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ۔ مرحومین کے لیے دعائے مغفرت اور لوحقین سے اظہار تعزیت کے ساتھ یہ تعزیتی نشست اختتام کو پہنچی۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details