ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے مختلف محکمہ جات میں موجود 16 لاکھ مخلوعہ سرکاری جائیدادوں پر فوری تقررات کرنے کا مطالبہ کیا۔ KTR on Central Government
کے ٹی آر نے اپنے مکتوب میں بتایا کہ مودی نے 2014 میں ملک کے نوجوانوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ہر سال 2 کروڑ ملازمتیں فراہم کریں گے جس میں وزیر اعظم پوری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔ 8 سال کے دوران تلنگانہ حکومت ایک لاکھ 32 ہزار ملازمتیں فراہم کی ہیں۔ اس کے علاوہ مزید ایک لاکھ سرکاری ملازمتیں فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ساتھ ہی ساتھ نجی شعبوں میں 16 لاکھ ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں۔
وزیر اعظم وعدہ کے مطابق ملازمتیں فراہم کرنے کے بجائے سرکاری اداروں کو فروخت کرتے ہوئے لاکھوں افراد کو روزگار سے محروم کررہے ہیں۔ تلنگانہ میں نوجوانوں کو بڑے پیمانے پر روزگار فراہم کرنے والے آئی ٹی آئی آر پراجکٹ کو منسوخ کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے تلنگانہ کے نوجوانوں کو بہت بڑا نقصان پہنچایا ہے۔ وزیر اعظم کی جانب سے ہر سال 2 کروڑ ملازمتیں فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا اس میں تلنگانہ کو کتنی ملازمتیں ہیں اس کی تفصیلات طلب کی۔
سرکاری اداروں کو نجی کرنے سے ان اداروں میں تحفات پر عمل نہیں ہوگا جس کے نتیجہ میں کروڑہا دلت ، قبائیل اور بی سی طبقات ملازمتوں سے محروم ہورہے ہیں۔ ایسے میں وزیر اعظم ان طبقات کو کیا پیغام دیں گے۔ کے ٹی آر نے کہاکہ حیدرآباد میں آئی ٹی آئی آر پراجکٹ دیا جائے یا اس کے بدلے میں کوئی پیاکیج دیا جائے۔ 8 سال سے ہم مرکز سے نمائندگی کررہے ہیں اس پر آپ کا ردعمل کیا ہے۔ سب کا ساتھ سب کا وکاس کا وزیر اعظم نعرہ دے رہے ہیں مگر بی جے پی کے رہنما سب کو ستیا ناس کرو کی پالیسی پر عمل کررہے ہیں۔ اس حرکت سے بھارت کے علاوہ بیرونی ممالک میں بھارتیوں کا روزگار خطرہ میں پڑرہا ہے۔ بی جے پی رہنماوں کی اشتعال انگیزی سے صنعت کار ملک میں سرمایہ کاری کرنے کے بارے میں از سر نو غور کررہے ہیں۔