کئی دہائیوں تک بیشتر کالجس میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طورپر کام کرنے والے رویندر کی زندگی کووڈ19کے اثر کے نتیجہ میں تھم سے گئی اور وہ اب میکانک کے طور پر کام کرنے کیلئے مجبور ہوگیا۔
لاک ڈاون کی وجہ سے نوکری چلی گئی، اسسٹنٹ پروفیسر میکانک بن گیا لاک ڈاؤن کے پیش نظر مالی دشواریوں کے نتیجہ میں مشکل صورتحال سے گذرنے والا رویندر تلنگانہ کے ضلع کھمم واپس چلا کیونکہ روزگار کے موقع سے وہ محروم ہوگیا تھا۔رویندر کا تعلق ضلع کھمم کی مدھیرا بلدیہ کی بنجارا کالونی سے ہے۔
دس سال پہلے بی ٹیک کی تکمیل کے بعد اس نے کھمم اور ریاستی دارالحکومت حیدرآباد میں بعض کالجس میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر جاریہ سال مارچ تک خدمات انجام دیں۔
حیدرآباد کے ایک پرائیویٹ کالج میں رویندرنے میکانیکل شعبہ میں خدمات انجام دی تھیں۔لاک ڈاون کی وجہ سے کالج کے انتظامیہ نے آخری ماہ کی تنخواہ بھی ادا نہیں کی جس کی وجہ سے گھر چلانے میں اس کو دشواریوں کا سامنا کرناپڑرہا تھا جس کے بعد اس نے ا پنے گاوں واپس ہوکر موٹرسائیکل میکانک کے طور پر خدمات شروع کردیں۔رویندر کا کہنا ہے کہ اس کی بیوی بھی ایم ٹیک ہے۔لاک ڈاون کی وجہ سے دوبچوں کے ساتھ یہ جوڑا اپنے آبائی گاوں واپس ہوگیا اور رویندر نے میکانک کے طورپر خدمات کا آغاز کردیا۔