اس دوران اسدالدین اویسی نے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ '2016 میں پارلیمنٹ میں اسدالدین اویسی نے کہا تھا کہ وہ طالبان سے بات چیت کرے، لیکن میری بات کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ آج امریکہ طالبان سے تعلقات قائم کر چکا ہے۔'
اسدالدین اویسی نے دہلی میں ہوئے تشدد کے خلاف سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے وزیراعظم سے کئی سوالات کیے اور کہا کہ 'چار مسجدوں کو نشانہ بنایا گیا، 42 لوگوں کی موت ہوئی۔ پولیس اور بی ایس ایف کے جوانوں کو زخمی کر دیا گیا، مرکزی حکومت اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔'