اردو

urdu

ETV Bharat / state

حیدرآباد میں این آر سی پر عمل آوری؟

یونیک آئڈنٹیفکیش اتھاریٹی آف انڈیا نے شہر حیدرآباد کے 127 افراد کو مبینہ طور پر جعلی دستاویزات داخل کرتے ہوئے آدھار کارڈ حاصل کرنے کی پاداش میں نوٹس روانہ کیا ہے۔

Aadhaar Authority Notice To 127 People In Hyderabad
حیدرآباد میں این آر سی پر عمل آوری؟

By

Published : Feb 19, 2020, 9:28 AM IST

Updated : Mar 1, 2020, 7:38 PM IST

یو آئی ڈی اے آئی کے مطابق حیدرآباد میں واقع دفتر کو مقامی پولیس کی جانب سے اطلاع دی گئی تھی کہ 127 افراد نے جعلی دستاویزات کے ذریعہ آدھار کارڈ حاصل کیا ہے جبکہ ابتدائی تحقیقات میں وہ افراد غیرقانونی مہاجرین ہیں جو آدھار کارڈ حاصل کرنے کے مستحق نہیں ہیں۔

حیدرآباد میں این آر سی پر عمل آوری؟

یو آئی ڈی اے آئی کی جانب سے پرانا شہر سے تعلق رکھنے والے 40 سالہ آٹو ڈرائیور محمد ستار خان کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے اسے انکوائری آفیسر کے روبرو حاضر ہوتے ہوئے اپنی شہریت ثابت کرنے کےلیے کہا ہے۔

بھوانی نگر تالاب کٹہ کے رہنے والے محمد ستار خان پر الزام ہے کہ انہوں نے جعلی دستاویزات داخل کرتے ہوئے آدھار کارڈ حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس ضمن میں ان کے خلاف انکوائری کےلیے احکامات جاری کئے گئے ہیں اور انہیں انکوائری آفیسر کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔

نوٹس میں محمد ستار سے مزید دریافت کیا گیا کہ آیا وہ بھارتی شہری ہیں اور قانون کے مطابق وہ یہاں مقیم ہے یا غیرقانونی طور پر مقیم ہے۔

نوٹس کی اجرائی کے بعد تلنگانہ عوام میں تشویش کی لہر دیکھی گئی اور عوام کے مطابق شہریت ترمیمی قانون، این پی آر اور این آر سی کے خلاف شدید احتجاج کو دیکھتے ہوئے اپنے ایجنڈہ کو پورا کےلیے یہ مرکزی حکومت کی ایک چال ہے۔ عوام کی جانب سے مودی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایاجارہا ہے کہ بی جے پی حکومت تلنگانہ میں راست طور پر این آر سی پر عمل آوری کےلیے یو آئی ڈی اے آئی کا استعمال کرنا چاہتی ہے۔

حیدرآباد میں یو آئی ڈی اے آئی کی جانب سے 127 افراد کو ڈپٹی ڈائرکٹر کے اجلاس پر 20 فروری کو حاضر ہونے کی ہدایت دینے کو عوام نے این آر سی کے نفاذ سے تعبیر کیا ہے۔ عوام نے بی جے پی حکومت پر مزید الزامات عائد کرتے ہوئے بتایا کہ این آر سی لاگو کرنے کی راہ میں رکاوٹوں کو دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت یوآئی ڈی اے آ:ی کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے جس کے ذریعہ شہریت کے بارے میں سوال کیا جارہا ہے اور عام آدمی کو پابند کیا جاسکتا ہے کہ وہاپنے بھارتی ہونے کا ثبوت دیں اور دستاویزات کے ساتھ انکوائری آفیسر کے روبرو پیش ہوں۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ و صدر مجلس اتحاد المسلمین بیرسٹر اسدالدین اویسی نے یو آئی ڈی اے آئی کی جانب سے نوٹس کی اجرائی کو غیرقانونی قرار دیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ، آدھار ایکٹ کا سیکشن 9 میں کہا گیا ہے کہ آدھار شہریت کا ثبوت نہیں ہے تو پھر اتھاریٹی کو کسی بھی شخص کی شہریت کے بارے میں سوال کرنے یا اس کی شہریت کا ثبوت مانگنے کا کیا مطلب ہے۔

حیدرآباد کے مشہور وکیل محمد مظفر اللہ خان شفاعت جو محمد ستار کی پیروی کر رہے ہیں نے کہا کہ یو آئی ڈی اے آئی کا کسی بھی شہری کو اس کی شہریت کے بارے میں سوال کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ضروری ہوگا تو وہ ہائیکورٹ سے بھی رجوع ہوں گے۔

یونیک آئڈنٹفکیشن اتھاریٹی آف انڈیا نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ آدھار کا شہریت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اتھاریٹی نے کہا کہ آدھار شہریت کا دستاویز نہیں ہے۔ اتھاریٹی نے مزید کہا کہ آدھار ایکٹ کے تحت اتھاریٹی کو اس بات کا اختیار ہے کہ وہ اس بات کی جانچ کرے کہ آدھار کارڈ حاصل کرنے والا شخص بھارت میں 182 دن سے مقیم ہے یا نہیں جگکہ سپریم کورٹ نے بھی اپنے فیصلہ میں اتھاریٹی کو غیرقانونی مقیم افراد کو آدھار کارڈ جاری نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 7:38 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details