نئی دہلی: سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے جس میں تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کے بیٹے ادھے نیدھی اسٹالن اور ڈی ایم کے ایم پی کے راجہ کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ وکیل ونیت جندال نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے کہا کہ وہ سناتن دھرم کے پیروکار ہیں اور اسٹالن جونیئر کی طرف سے دی گئی نفرت انگیز تقریر سے ان جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ درخواست دہندہ نے دہلی پولیس کمشنر کے پاس پہلے ہی شکایت درج کرائی ہے جس میں ڈی ایم کے لیڈر کے خلاف تعزیری دفعات کے تحت کارروائی کی درخواست کی گئی ہے، لیکن ابھی تک فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) تک درج نہیں کی گئی ہے۔
وکیل آر کے چودھری کے ذریعے دائر کی گئی درخواست میں عدالت عظمیٰ کے رہنما خطوط پر عمل درآمد نہ کرنے پر دہلی پولیس کے خلاف توہین عدالت کی بھی درخواست دائر کی گئی ہے۔سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے انتہائی سنگین مسائل پر کارروائی کرنے میں کوئی تاخیر توہین عدالت کے زمرے میں آئے گی، کیونکہ ملک کے سیکولر کردار کو بچانے کے لیے کارروائی کی ضرورت ہے۔ درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ ادھے نیدھی اسٹالن کی تقریر سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، ہندو مذہب کے پیروکاروں کی توہین ہوئی اور مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو ہوا دی گئی۔