چنئی: تمل ناڈو میں حکمراں ڈی ایم کے حکومت میں نوجوانوں کی بہبود اور کھیلوں کے وزیر اور سی ایم ایم کے اسٹالن کے بیٹے ادے ندھی اسٹالن نے سناتن مذہب پر متنازع بیان دیتے ہوئے کہا کہ 'سناتن ایک سنسکرت نام ہے۔ یہ سماجی انصاف اور مساوات کے خلاف ہے۔ اپنے بیان میں ادھیانیدھی نے سناتن دھرم کا موازنہ ڈینگو اور ملیریا سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سناتن کی صرف مخالفت نہیں کرنی چاہیے۔ بلکہ اسے ختم کر دینا چاہیے۔ ایجنسی کے مطابق ادے ندھی نے سنیچر کو 'سناتن کا خاتمہ' کے عنوان سے منتعقدہ ایک کانفرنس میں دیے گئے اپنے بیان میں کہا، 'سناتن دھرم سماجی انصاف اور مساوات کے خلاف ہے۔ کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن کی مخالفت نہیں کی جا سکتی، انہیں ختم کر دینا چاہیے۔ ہم ڈینگی، مچھر، ملیریا یا کورونا کی مخالفت نہیں کر سکتے۔ ہمیں اسے مٹانا ہوتا ہے۔ اسی طرح سناتن کو بھی مٹا دینا چاہیے۔
سناتم دھرم کے بارے میں کیے گئے تبصروں کے بعد ریاستی وزیر ادے ندھی اسٹالن کی مشکلات میں اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔ ایک طرف کانگریس نے ان کے بیان سے خود کو الگ کر لیا ہے تو دوسری طرف دہلی میں سپریم کورٹ کے ایک وکیل نے دہلی پولیس سے شکایت کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مولویہ کا رد عمل
وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے ادے ندھی اسٹالن کے بیان پر شدید نکتہ چینی کی۔ امیت مالویہ نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا کہ 'تمل ناڈو کے سی ایم ایم کے اسٹالن کے بیٹے اور ڈی ایم کے حکومت میں وزیر ادھیانیدھی اسٹالن نے سناتن دھرم کو ملیریا اور ڈینگو سے جوڑا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ اس کی نہ صرف مخالفت کی جانی چاہیے بلکہ اسے ختم بھی کرنا چاہیے۔ امیت مالویہ نے کہا کہ مختصراً وہ سناتن دھرم میں یقین رکھنے والی بھارت کی 80 فیصد آبادی کی نسل کشی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔''
مالویہ نے اس معاملے پر اپوزیشن اتحاد ''انڈیا'' پر بھی حملہ کیا۔ واضح رہے کہ ڈی ایم کے (دراویڈ منیترا کزگم) اپوزیشن اتحاد میں شامل ہے۔ بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے پوچھا کہ 'کیا ممبئی میٹنگ میں اس پر اتفاق ہوا؟ انہوں نے اسٹالن کی تقریر کا ایک ویڈیو ہندی سب ٹائٹل کے ساتھ پوسٹ کیا۔' مالویہ نے ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ 'راہل گاندھی محبت کی دُکان (محبت کی دکان) کی بات کرتے ہیں، لیکن کانگریس کے اتحادی ڈی ایم کے، کے رہنما سناتن دھرم کو ختم کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ کانگریس کی خاموشی اس نسل کشی کی کال کی توثیق ہے۔ اگر موقع ملا تو اتحاد 'انڈیا' اپنے نام کے مطابق صدیوں پرانی تہذیب 'بھارت' کو تباہ کر دے گا۔