محکمہ وائلڈ لائف پروٹیکشن جموں و کشمیر نے جمعہ کو ایک مقامی اخبار میں شائع ہونے والی خبر کی تردید کی۔ مقامی اخبار نے ’’ہوکر سر میں 20000 کنال اراضی پر تجاوزات۔۔۔‘‘ کے عنوان سے خبر شائع کی تھی۔
وائلڈ لائف، ویٹ لینڈز ڈویژن صوبہ کشمیر کے وارڈن نے بیان جاری کرتے ہوئے خبر کو ’’غلط، حقائق سے عاری، غیر تصدیق شدہ اور گمراہ کن‘‘ قرار دیا ہے۔
وائلڈ لائف وارڈن نے ایک بیان کے ذریعے واضح کیا ہے کہ ہوکرسر رامسر سائٹ کا درجہ اور حیثیت نہیں کھو رہا ہے اور نہ ہی 20000 کنال اراضی پر کسی قسم کی تجاوزات ہیں۔
انہوں نے اس کے برعکس کہا کہ ہوکرسر ویٹ لینڈ کی حال ہی میں محکمہ ریونیو، فاریسٹ ڈیمارکیشن ڈویژن، فاریسٹ پی آئی ڈویژن اور محکمہ وائلڈ لائف کے عہدیداروں کی مشترکہ ٹیم کے ذریعہ نشاندہی اور حد بندی کی گئی۔ اور سبھی محکمہ جات نے نقشہ پر دستخط کیے ہیں۔
وارڈن نے مزید کہا کہ جی آئی ایس (GIS) پلیٹ فارم پر تیار کردہ نقشے کے مطابق ہوکرسر ویٹ لینڈ 1354 مربع کلومیٹر یعنی 27080 کنال اراضی پر مشتمل ہے۔ رقبے کی موجودہ حدبندی 1960 کی حد بندی کے دستاویزات کے عین مطابق ہے۔
بیان میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ GIS پلیٹ فارم اور سیٹیلائٹ تصاویر سے بھی ویٹ لینڈ کے حدود میں کسی بھی بستی (تجاوزات) کو بمشکل کی دیکھا جا سکتا ہے۔