سرینگر:جہاں سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے رواں مہینے کی 11 تاریخ کو سپریم کورٹ کی جانب سے دفعہ 370 کے حوالے سے سنائے جانے فیصلے پر خدشات ظاہر کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لیے کوئی میچ فکسنگ تو نہیں کی گئی ہے؟" وہیں جموں کشمیر بی جے پی کے صدر رویندر رہنا نے ہفتے کے روز دعوی کیا کہ "عدالت عظمٰی کا جو بھی فیصلہ آئے گا اس کا ہم احترام کریں گے، کیونکہ عدالتوں میں سیاست نہیں ہوتی۔"
سرینگر میں ایک پارٹی کی تقریب کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "دفعہ 370 کے حوالے سے عدالت عظمیٰ جو بھی فیصلہ کرے گی، اس کا ہم احترام کریں گے۔ ہماری عدالتیں سیاست سے اوپر ہوتی ہے۔ عدالتوں میں کوئی سیاسی مداخت نہیں ہوتی۔ بھارت کے سابق وزیراعظم نرسمہا راؤ اور اندرا گاندھی جی کو بھی عدالت کے سامنے کھڑا ہونا پڑا تھا۔انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 منسوخی کی عرضیوں پر جو بھی فیصلہ آئے گا اس کا پورا ملک ایک اواز میں احترام کرے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ "میں جموں کشمیر کے مقامی سیاسی لیڈران چاہیے وہ نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، اپنی پارٹی، کانگرس یا پھر پیپلز کانفرنس سے ہوں یا پھر غیر سیاسی لوگ ہوں سے امید رکھتا ہوں کہ وہ بھی عدالت کے فیصلے کو احترام کریں گے۔"
انہوں نے کہا کہ "دفعہ 370 کے حوالے سے سپریم کورٹ میں سماعت آن لائن کی گئی، جس وجہ سے نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا کے لوگوں نے اس کیس کی سماعت دیکھی۔ دونوں طرف کے دلائل سنے گئے اور جج صاحبان کے ریمارکس بھی دیکھیں۔ اور مجھے یقین ہے کہ جو بھی فیصلہ آئے گا اس سے انصاف ہی ہوگا۔"
مزید پڑھیں: