سرکاری ہسپتال کووڈ 19 کی وبا کی چپیٹ میں آئے مریضوں کے علاج و معالجے میں مشغول ہیں اور محض ایمرجنسی خدمات ہی عوام کے لیے کھلی ہیں۔ تاہم بیشتر مریضوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے رضاکار تنظیمیں متحرک ہیں۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے اور خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والے افراد کا روزگار بری طرح متاثر ہونے کے سبب ادویات خریدنا انکے لیے کافی دشوار ہو رہا ہے۔ وہیں ہسپتال تک رسائی کیلئے ایمبولنس و ٹرانسپورٹ کے لیے درکار کرایے کا انتظام کرنا بھی انکے لیے نا ممکن ہو رہا ہے۔
مریضوں کو ہسپتال پہنچانا اور انکو ادویات فراہم کرنے رضاکاروں کا رول مثبت ثابت ہو رہا ہے۔
سرینگر میں ’’ہیلپ پووَر والنٹری ٹرسٹ‘‘ (Help Poor Voluntry Trust) نامی ایک تنظیم مہلک اور دائمی امراض میں مبتلا بیماروں کو مفت یا سستے داموں ادویات فراہم کر رہی ہے۔
اس تنظیم سے جڑے ایک رضاکار محمد شفیع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مہلک بیماریوں میں مبتلا لوگوں کو ادویات کافی مقدار میں ضرورت پڑتی ہے جس کے لئے انہیں زر کثیر کی حاجت پڑتی ہے۔