جموں کشمیر کے دارلحکومت سرینگر میں گزشتہ روز لال چوک میں آفتاب مارکیٹ کو سیل کرنے پر کشمیر کے تاجر انجمن نے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا سے گزارش کی کہ چھوٹے دکانداروں کو سیل نہ کیا جائے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز سرینگر کے تحصیلدار نے لال چوک میں واقع آفتاب مارکیٹ کو سیل کیا تھا جس کے بعد دکانداروں کو شدید پریشانی ہوئی تھی۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ دکانیں ایک نجی افراد کے زمین پر تعمیر کی گئیں ہیں، اور اسی وجہ سے ان کو سیل کیا جارہا ہے۔ تاہم یہ دکانیں سرینگر میونسپل کارپوریشن نے تیس برس قبل تعمیر کی ہے اور ان دکانداروں کو کرایہ پر یہ دکانیں دی گئی ہیں۔آج صبح ان دکانداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ دکانیں معمول کے مطابق کھولیں کیوں کہ حکام نے سیل کرنے کے احکامات واپس لئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایل جی منوج سنہا کی ہدایت کو نچلی سطح کے افسران عملی جامہ نہیں پہنا رہے ہیں جس سے عوام پریشانی میں مبتلا ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق ایل جی منوج سنہا نے کہا تھا کہ اثر رسوخ والے افراد نے قانون کا غلط استعمال کرکے جموں کشمیر میں سرکاری زمین و کاہچرائی پر قبضہ کیا ہے جس کو ہٹایا جائے گا اور یہ زمین سرکار اپنی تحویل میں لے گی۔ گزشتہ ماہ سے جموں کشمیر میں انتظامیہ کے مطابق ہزاروں کنال سرکاری و کاہچرائی زمین سے قبضہ ہٹایا گیا ہے اور سرکار نے اسکو اپنی تحویل میں لیا۔
Kashmir Chamber Of Commerce and industries ایل جی منوج سنہا کی ہدایت کو عملی جامہ پہنایا جائے، تاجرِ انجمن
کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عاشق نے کہا کہ ایل جی منوج سنہا نے متعدد بار عوام کو یقین دہانی کی ہے کہ جو دکانیں یا مکان سرکاری زمین پر تعمیر کی جاچکی ہے انکو سیل یا منہدم نہیں کیا جائے گا۔
تاجر انجمن
وہیں انتظامیہ نے کئی سابق وزرا کے قبضے سے سرکاری و کاہچرائی زمین کو بازیاب کیا ہے، جن میں بی جے پی کے سابق نائب وزیر اعلی کویندر گپتا بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:Sealed Shops Reopened at Aftab Market آفتاب مارکیٹ میں لوٹ آئی رونق