اردو

urdu

ETV Bharat / state

Omar Abdullah on Drug: منشیات کی روک تھام کیلئے مجموعی کوششوں کی ضرورت، عمرعبداللہ

جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمرعبداللہ نے کہا کہ" ہمارے سماج میں منشیات کے استعمال نے ایک ناسور کی صورت اختیار کرنا شروع کردیا ہے اور ہم جتنی جلد یہ بات تسلیم کرکے اس کے خاتمے کے لئے مجموعی طور پر کام شروع کریں، اُتنا ہی اچھا ہوگا" Omar Abdullah on Drug

rural-development-society-organises-function-in-srinagar
منشیات کی روک تھام کیلئے سماج کی مجموعی کوششوں کی ضرورت، عمرعبداللہ

By

Published : Jul 28, 2022, 8:21 PM IST

سرینگر:رورل ڈیولپمنٹ سوسائٹی کی ایک جانب گورنمنٹ ڈینٹل کالج سرینگر میں خاص تقریب منعقد ہے۔ تقریب پر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبدللہ نے مہمان خصوصی کے طور شرکت کی، جب کہ این سی کے معاون جنرل سیکرٹری مصطفیٰ کمال مہان ذی وقار کے طور موجود رہے۔ تقریب میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ شخصیات کے علاوہ والدین اور بچوں کی ایک خاصی تعداد نے بھی شرکت کی۔ تقریب کی صدارت رورل ڈیولپمنٹ سوسائٹی کے صدر اور سابق اسلمبی اسپیکر مبارک گل نے کی۔ Rural Development Society Programme in Srinagar

منشیات کی روک تھام کیلئے سماج کی مجموعی کوششوں کی ضرورت، عمرعبداللہ
شرکا نے ماحولیات اور سماج کے دیگر اہم مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ وہیں سماجی برائیوں خاص کر نوجوان میں پھیل رہی منشیات کی بدعت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شرکا نے ذی شعور افراد پر زور دیا کہ وہ اپنے طور نوجوان میں پھیل رہے اس وبا پر روک تھام کی خاطر اپنی ذمہ داری نبھائیں۔ Drug Addiction in J&K
اس موقع پر عمر عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوجوانوں میں نشیلی ادویات کے استعمال نے پریشان کُن صورتحال اختیار کر لی ہے اور ہم یہ باتیں دبے الفاظ میں کرتے ہیں اور ہم شائد اس لیے منشیات کے بارے میں کھل کر بات نہیں کرتے کہ کہیں ہمارے سماج کی بدنامی نہ ہو، لیکن حقیقت یہ ہے کہ نشیلی ادویات کا استعمال بہت زیادہ حد تک بڑھ گیا ہے۔ موجودہ حالات، پڑھائی اور گھریلو پریشانیاں نوجوان پود کو غلط راستے کی طرف لے رہی ہیں جہاں وہ منشیات کا استعمال کرنا سیکھتے ہیں اور یہ سلسلہ دن بہ دن دراز ہوتا جا رہا ہے ، جو ان نوجوانوں کا مستقبل تباہ کررہا ہے۔Omar Abdullah on drug usage in Kashmir

مزید پڑھیں:


عمر عبداللہ نے کہا کہ اس بدعت کا علاج صرف ایک مذہب، ایک طبقے، ایک علاقے یا ایک سیاسی پارٹی کے پاس نہیں بلکہ بطور مجموعی پورے سماج کے پاس ہے اور ہم سب کو مل کر اس کے خلاف لڑنا ہوگا اور ایسے بچوں کی مدد کرنے کے لیے آگے آنا ہوگا۔ ہماری پہلی ترجیح ایسے بچوں کو منشیات کی طرف سے راغب ہونے سے روکنا ہونی چاہیے، جنہوں نے ابھی تک منشیات کا استعمال نہیں کیا ہے لیکن منشیات کے استعمال کا سوچ رہے ہیں اور پھر ایسے نوجوانوں کو باہر نکالنا ہے جو اس دلدل میں پھنس گئے ہیں تاکہ انہیں ان کا مستقبل لوٹایا جاسکے۔ اس کے لیے ہم سب کو یہ تہیہ کرنا ہوگا کہ جہاں بھی منشیات کا استعمال، خرید و فروخت اور کاشتکاری ہو اُس کے خلاف مل جُل کر آواز اُٹھائیں۔


تقریب کے اختتام پر عمر عبداللہ نے مادرِ مہربان ایوارڈ تقسیم کیے، جن میں حضرت علمدارِ کشمیرؒ، لل دید ایوارڈ، مرحوم حامد کشمیری ایوارڈ کے ساتھ ساتھ اُس نوجوانوں کے بھائی کو بہادری کا ایوارڈ دیا گیا جس نے پہلگام میں سیاحوں کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان گنوا دی۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details