سنہ 2018 میں جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں میونسپل کارپوریشن کا الیکشن ہوا تھا اور منتخب کارپوریشن کا وجود عمل میں آیا جس کا مقصد شہر کی بہبود و ترقی کرنا تھا۔ تاہم اس کارپوریشن کے خلاف شہریوں کی شکایت ہے کہ یہاں تعمیری کاموں کے مقابلے میں گزشتہ تین برسوں سے سیاست ہو رہی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے ایس ایم سی میں سیاست کی وجہ سے شہر کی صفائی، سڑکوں کی حالت اور دیگر تعمیری کام شدید طور پر متاثر ہو رہے ہیں اور شہر کی حالت آئے روز خستہ ہوتی جارہی ہے۔
'ایس ایم سی سیاسی اکھاڑا بن چکا ہے' - DEPUTY MAYOR PARVEZ QADRI
سرینگر کے آبی گزر وارڈ کے منتخب کارپوریٹر وجاہت احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کارپوریشن میں میئر کی کرسی کو لے کر گذشتہ تین برسوں سے کافی غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی ہے جس سے شہر کی تعمیر و ترقی متاثر ہو رہی ہے۔
سرینگر کے آبی گزر وارڈ کے منتخب کارپوریٹر وجاہت احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کارپوریشن میں میئر کی کرسی کو لے کر گذشتہ تین برسوں سے کافی غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی ہے جس سے شہر کی تعمیر و ترقی متاثر ہو رہی ہے۔
ڈپٹی میئر نے اعتراف کیا کہ ایس ایم سی میں چل رہی غیر یقینی صورتحال اور سیاست کی وجہ سے شہر کی حالت بگڑتی جارہی ہے۔
تاہم انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ نئے میونسپل قانون کے نافذ ہونے سے اب ایس ایم سی کی بہتر کارکردگی کی بحالی ہوگی اور آنے والے مہینوں میں تعمیری کاموں پر غور کیا جائے گا۔