سرینگر کے سبھی داخلی وخارجی راستوں کو سکیورٹی فورسز نے سیل کیا ہے اور صرف ایمرجنسی میں ہی لوگوں کو چلنے پھرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
جموں و کشمیر میں کورونا کرفیو کا نفاذ بدستور جاری ہے لاک ڈاون کی وجہ سے یہاں کے سبھی کاروباری ادارے بند ہیں اور بازاروں میں سناٹا چھایا ہوا ہے۔ آپ کو بتادیں کل سے یہاں پر پھر سے ویکسینیشن کا عمل شروع ہوا ہے اور لوگ اپنا ٹیکہ لگوانے کے لئے ویکسینیشن مراکز کا رخ کرتے نظر آرہے ہیں۔ جموں کشمیر میں کورونا وائرس کے معاملات میں مسلسل غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، وہیں اس وبا سے سرینگر سب زیادہ متاثر ہے۔
کل بھی یہاں جانچ میں تقریبا چھ سو افراد میں کورونا واءرس کی تشخیص ہوئی ہے، تاہم اَب گذشتہ کئی ہفتوں کے اندر کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جو خوشی کی بات ہے۔ سرینگر میں کل بھی گیارہ سو سے زائد افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔ مجموعی طور پر سرینگر میں اب تک اس مہلک وبا سے 709 اموات ہو چکی ہیں۔
سرینگر میں اب 7 ہزار 328 فعال معاملے درج ہیں۔ انتظامیہ کے ساتھ ساتھ پولیس بھی مسلسل لوگوں سے یہی اپیل کررہی ہے کہ کورونا وائرس گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کریں اور صرف ایمرجنسی میں ہی اپنے گھروں سے باہر نکلیں تاکہ اس وائرس کی چین کو توڑنے میں مدد حاصل ہو سکے۔