شیر کشمیر انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (سکمز) جموں و کشمیر کا ایک بڑا طبی ادارہ ہے جہاں سینکڑوں ملازمین تعینات ہیں، ان ملازمین میں کئی غیر مقامی افراد بھی ہیں جو جموں صوبے سے تعلق رکھتے ہیں۔
سکمز میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک حکمنانے میں غیر مقامی ملازمین سے سرکاری ہدایات کے مطابق ہسپتال احاطے میں ہی رہائش اختیار کرنے کو کہا گیا ہے۔
غیر مقامی ملازمین کو سکمز (SKIMS) احاطے میں رہائش اختیار کرنے کا حکم حکمنامے کے مطابق ’’وادی کشمیر سے باہر کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے تمام ملازمین فوری طور سکمز کے اسٹیٹس محکمے سے رابطہ کرکے احاطے میں ہی رہائش حاصل کریں۔‘‘
مزید پڑھیں:بڈگام میں ایک غیر مقامی شخص کی لاش بر آمد
حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ جو ملازم اس ہدایت پر عمل نہ کرکے احاطے سے باہر قیام کرے گا وہ خود اس کا ذمہ دار اور جوابدہ ہوگا۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کے پہلے دو ہفتوں میں وادی کشمیر میں غیر مقامی مزدوروں اور مقامی شہریوں کی ہلاکتوں کے بعد وادی میں خوف پیدا ہوا تھا۔
ان ہلاکتوں کے بعد کئی غیر مقامی مزدور خوف کے مارے واپس اپنے گھروں کو روانہ ہوئے اور بیشتر، جو یہاں مقیم تھے، کو سرکاری عمارتوں میں سیکورٹی کے حصار میں رکھا گیا تھا۔
انتظامیہ نے ان ہلاکتوں کے بعد شہر و قصبہ جات میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے اور عسکریت مخالف آپریشنز بھی تیز کئی اور حالیہ دنوں 17 عسکریت پسندوں کو دس مختلف تصادم آرائیوں کے دوران ہلاک کیا گیا۔