دوسری جانب وزارت دفاع اور ریاستی انتظامیہ نے ریاست میں سیاحت، رمضان اور امرناتھ یاترا کے پیش نظر ستمبر - اکتوبر میں جبکہ مرکزی حکومت نے نومبر میں انتخابات کی تجویز کی ہے۔
مرکزی وزارت دفاع کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق ’’ریاست میں یکم جولائی سے امرناتھ یاترا شروع ہونے والی ہے ایسے میں حفاظتی دستوں کو یاترا سے 2 ہفتے قبل ہی تعینات کیا جائے گا۔‘‘
انہوں نے مزید بتایاکہ ’’امرناتھ یاترا کے دوران حفاظتی دستوں کو انتخابی عمل کے لیے تعینات کرنا آسان نہیں ہوگا۔‘‘
کیا پارلیمانی انتخابات کے بعد ریاست جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہونگے؟ اس ضمن میں الیکشن کمیشن کے رواں ہفتے حتمی فیصلہ لینے کے امکانات ہیں۔
واضح رہے کی الیکشن کمیشن کے مبصرین نے 15 اپریل کو اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کی تھی جس میں انہوں نے واضح طور پر کہا تھا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ریاست میں اسمبلی انتخابات منعقد کیے جاسکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں اس وقت گورنر راج کے بعد صدر راج نافذالعمل ہے، اگر 20 جون تک ریاست میں منتخب حکومت برسر اقتدار نہیں آتی تو نئی مرکزی حکومت کو ریاست میں صدر راج میں مزید توسیع کرنی پڑے گی۔