روس نے کشمیر پر روسی ڈیجیٹل چینل ریڈ فش کی طرف سے نشر ہونے والی دستاویزی فلم ’کشمیر: فلسطین ان دی میکنگ‘ سے خود کو الگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں دکھائے گئے خیال سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ Controversial Documentary on Kashmir
بھارت میں روسی سفارت خانے نے آج یہاں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ روس کا اس چینل کی رپورٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔Russia distances itself from controversial documentary on Kashmir
انہوں نے کہا کہ ٹویٹر پر ’’روسی ریاست سے وابستہ میڈیا‘‘ کے طور پر گمراہ کن نام کے ساتھ چینل کی حمایت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے‘‘۔ Russia On Controversial Documentary on Kashmir
انہوں نے کہا ’’چینل اپنی ادارتی پالیسی کے حوالے سے آزادانہ طور پر کام کرتا ہے۔ اگرچہ یہ توقع کی جاتی ہے کہ اسے اور دیگر علاقائی مسائل کی پیچیدگی اور تاریخی پس منظر کے بارے میں مناسب سمجھ بوجھ اور متوازن رویہ دیا جائے گا، جس کی کسی بھی پیشہ ور میڈیا سے توقع کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Russia Bans EU Officials: یورپی یونین کے مزید عہدیداروں پر روس کی پابندی، یوروپی یونین کی مذمت
انہوں نے کہا کہ کشمیر معاملے پر صورتحال اور دو طرفہ تنازعات میں مداخلت نہ کرنے پر روس کا اصولی موقف بدستور برقرار ہے۔ اس کا حل صرف بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونا چاہئے اور یہ شملہ معاہدہ اور لاہور اعلامیہ کی طرح ہونا چاہئے۔The Russian embassy in India
واضح رہے کہ 4 فروری کو ریڈ فش میڈیا نے جموں و کشمیر پر اپنی آنے والی دستاویزی فلم کا ٹریلر سوشل میڈیا پر جاری کیا اور کہا کہ اسے 11 فروری کو نشر کیا جائے گا۔