ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سرینگر میں ایک خاتون ڈاکٹر کی تیمارداروں کے ہاتھوں مبینہ مارپیٹ اور ہسپتال املاک کی تھوڑ پھوڑ کے خلاف ہسپتال میں تعینات ڈاکڑوں اور طبی عملے نے ہڑتال شروع کر دی یے۔
پولیس نے اس معاملے میں ایک کیس درج کر کے تین افراد کی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔
ادھر گورنمنٹ میڈیکل کالج کی پرنسپل سائمہ رشید نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا 'ایک خاتون ڈاکٹر جو ہسپتال میں ایمرجنسی کیس میں مصروف تھی، اس دوران تیمارداروں نے اس پر حملہ کیا اور پھر بعد میں ڈاکٹروں پر بھی پتھراؤ کیا جبکہ تیمارداروں نے ہسپپتال املاک کو بھی کافی نقصان پہنچایا'۔
وہیں مقامی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے مریضوں کے تیمارداروں نے کہا 'ڈیوٹی سے غائب رہنے کے بعد جب ڈاکٹر واراڈ میں آئی تو انہیں غیر حاضر ہونے کی وجہ پوچھی گئی۔ جس پر وہ بھڑک گئی۔
ادھر صوبائی کمشنر پی کے پولے نے اس معاملے کے حوالے سے کہا 'قصوروار افراد کو کسی بھی صورت بخشا نہیں جائے گا اور ان کے خلاف سخت کارووائی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ کل سرینگر کے صدر اہسپتال میں اس وقت مریضوں کے تیمارداروں اور ڈاکٹروں کے درمیان تو تو میں میں شروع ہوئی جب ایک ڈاکٹر کو وارڈ میں ڈیوٹی سے غیر حاضر کی وجہ پوچھی گئی۔