سرینگر:ناردرن ریلویز (Northern Railways) نے وادی کشمیر کے لائن آف کنٹرول والے علاقہ اوڑی تک ریلوے لائن تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے لئے سروے کو منظوری دے دی گئی ہے۔کشمیر کے ریلوے کے چیف ایریا منیجر ثاقب یوسف نے کہا ہے کہ اوڑی تک ریلوے لائن تعمیر کرنے کے پیش نظر سروے کرانے کے لئے ٹینڈر اجرا کئے گئے ہیں۔پچاس کلومیٹر کی یہ ریلوے لائن ضلع بارہمولہ ریلوے اسٹیشن سے اوڑی تک تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے، جس میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔
فی الحال وادی میں بانہال سے بارہمولہ تک ریل چل رہی ہے، جس کا افتتاح 11 اکتوبر سنہ 2008 میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے سرینگر کے مضافات نوگام ریلوے اسٹیشن پر کیا تھا۔مرکزی حکومت کے مطابق کشمیر کو ریلوے کے ذریعے کنیا کماری سے جوڑنے کا منصوبہ ہے جس کے لئے بانہال سے ادھمپور ریلوے لائن کی تعمیر کی جارہی ہے جن کی کل لمبائی 119 کلومیٹر ہے۔ان سرنگوں میں پیر پنجال ٹنل کی لمبائی 12۰75 کلومیٹر ہے جو اس ریل لائن کی سب سے لمبی ٹنل ہوگی۔
بانہال سے ریاسی تک ریل لائن کی تعمیر کافی مشکل ہے کیونکہ یہ بالائی علاقہ ہے جن کے درمیان بڑے کھڈ ہے جن کو پلوں سے جوڑا جارہا ہے۔ وہیں بالائی علاقوں میں سرنگوں کی تعمیر کی جارہی ہے۔
مرکزی حکومت نے جموں ضلع کے ریاسی میں دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل تعمیر کیا ہے۔ اس کے علاوہ ریاسی کے انجی کھڈ میں سسپنشن برج بھی مکمل کیا گیا ہے۔
Rlys to Extend Track from Baramulla to Uri بارہمولہ سے اوڑی تک ریلوے لائن تعمیر کرنے کا منصوبہ
محکمہ ریلوے نے یہ منصوبہ بنایا ہے کہ لوگوں کے سفر کو آسان بنانے کے لئے اب جموں وکشمیر کے بارہمو لہ سے اوڑی تک ریل خدمات مہیا کرائی جا ئیں گی۔ اور اس کام کے لئے سروے کو بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
ریلوے لائن بنانے کا منصوبہ
مزید پڑھیں:Electric Train Trial Run in Budgam: بڈگام سے بارہمولہ تک الیکٹرک ٹرین کا کامیاب ٹرائل
بارہمولہ سے ادھمپور ریلوے لائن میں 38 سرنگوں کو تعمیر کیا جارہا ہے جس میں کچھ مکمل کی گئی ہے۔
وادی میں ضلع کپواڑہ کے عوام کا بھی دیرینہ مطالبہ ہے کہ اس سرحدی ضلع تک بھی ریلوے لائن تعمیر کی جائے تاکہ انہیں ریل خدمات فائدہ مل سکے۔
Last Updated : May 15, 2023, 7:37 AM IST