انڈین سوسائٹی آف جیو میٹرک کے فیلو کے طور پر منتخب ہونے کے چند دن بعد، کشمیر یونیورسٹی کے ڈین آف ریسرچ پروفیسر شکیل اے رومشو کو ممتاز انڈین اکیڈمی آف سائنسز کا فیلو منتخب کیا گیا ہے۔
پروفیسر رومشو، سن 1934 میں قائم کی گئی اکیڈمی کے جموں کشمیر اور لداخ سے منتخب ہونے والے پہلے فیلو ہیں۔
بھارت میں سائنس کو فروغ دینے میں اکیڈمی نے ایک اہم کردار ادا کیا ہے اور اب تک قریب 2000 اعلیٰ درجے کے سائنسدانوں کا انتخاب کر چکی ہے۔
نوبل انعام یافتہ پروفیسر سی وی رمن کے ذریعہ قائم کی گی انڈین اکیڈمی آف سائنسز حکومت ہند کے شعبہ سائنس و ٹیکنالوجی کے تحت ایک خودمختار ادارہ ہے۔
پروفیسر رومشو کو اس عظیم کارنامے پر کشمیر یونیورسٹی کی طرف سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد نے کہا کہ انہیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ پروفیسر رومشو کو انڈین اکیڈمی آف سائنسز نے ملک میں سائنس کے فروغ میں ان کی گہری اور مستقل شراکت کے لئے تسلیم کیا۔
پروفیسر طلعت نے کہا کہ "ہم سب کو مل کر پورے ملک میں سائنس کے قد کو بڑھانے اور اپنے نوجوانوں میں سائنسی مزاج کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔"
پروفیسر رومشو نے اقوام متحدہ کے ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق فریم ورک کنونشن میں کیوٹو پروٹوکول کے نفاذ کے لئے سیٹلائٹ ڈاٹا کے استعمال کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان کی تحقیقی کوششوں کے کچھ علمی نتائج قومی سطح پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ماحولیاتی نظم و نسق اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے لئے پالیسی سازی کا کام کر چکے ہیں۔
پروفیسر رومشو نے جاپان کی ٹوکیو یونیورسٹی سے مائکروویو ریموٹ سینسنگ میں ڈگری کے ساتھ سول انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی اور ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی، بینکاک سے اسپیس ٹکنالوجی میں ایم ایس حاصل کیا ہے۔