پنتھرس سربراہ نے صدر سے جموں وکشمیر خاص طورپر کشمیر کے پرائیویٹ اور سرکاری اسکول کے طلبا کا، جو چار اگست 2019 کے بعد جموں وکشمیرمیں امن و قانون کی خراب ہوئی صورتحال کی وجہ سے اسکول کے امتحانات میں نہیں بیٹھ سکے، تعلیمی کیریئر بچانے کی مداخلت کی درخواست کی۔
کشمیری طلبا کا تعلیمی کیریئر بچانے کے لیے مداخلت کی اپیل
نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے بھارتی صدر رامناتھ کووند سے جموں و کشمیر کے طلبا کا تعلیمی کیریئر بچانے کے لئے مداخلت کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے صدر سے کہا کہ خاص طورپر کشمیر اور جموں کے پونچھ اور ڈوڈہ اضلاع میں تعلیمی ادارے کام بند کرنے پر مجبور ہیں اور صرف صدرکی ہی مداخلت سے جموں و کشمیر کے طلبا کا کیریئر اور مستقبل بچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دسویں کلاس کے طلبا بھی امتحانات کی تیاری نہیں کرسکے جس سے وہ اپنے امتحانات میں بیٹھ سکیں۔
انہوں نے صدر پر زور دیا کہ وہ جموں وکشمیر کے گورنر کو ہدایت دیں کہ وہ طلبا کے مفاد میں جموں وکشمیر کی تمام قیادت اور والدین کی سماجی تنظیموں کی ہنگامی میٹنگ بلائیں۔انہوں نے صدر سے اپیل کی کہ وہ جموں وکشمیر کی تمام تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل مشیروں کی ایک کمیٹی بنائیں جو انتظامیہ کو معمولی تنازعات کو حل کرنے میں مدد کرسکیں۔