سرینگر:جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ’’کسی بھی ملازم کی کارکردگی، ذاتی معلومات کے زمرے میں آتی ہے۔‘‘ یہ فیصلہ جسٹس تاشی ربستان اور سندھو شرما پر مشتمل بنچ نے صادر کیا۔ ہائی کورٹ نے یہ مشاہدہ کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن کی جانب سے دائر کی گئی ایک عرضی کی بنیاد پر کیا جس میں معلومات کے حق ’’آر ٹی آئی ایکٹ‘‘ کے تحت ایک درخواست دہندہ کو آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت ایک ’’ملازم کی نجی‘‘ معلومات فراہم نہیں کی گئی۔JK High Court on RTI
درخواست گزار نے آر ٹی آئی میں ’’کے وی ایس‘‘ کے ایک ملازم کے خلاف درج تمام شکایات کی کاپیاں مانگی تھیں۔ تاہم کے وی ایس کے پبلک انفارمیشن آفیسر نے یہ معلومات ’’آر ٹی ائی ایکٹ، 2005 کی دفعہ 8(1)(جے) کے تحت ذاتی معلومات کے زمرے میں شامل‘‘ ہونے کے سبب ملازم کے خلاف درج شکایات کو شیئر کرنے سے انکار کر دیا۔RTI on Employee’s Performance