اردو

urdu

By

Published : Jul 2, 2020, 10:47 PM IST

ETV Bharat / state

وادی میں سائیکل کی جانب راغب ہوتے نوجوان

ڈیزل اور پٹرول کی آسمان چھوتی قیمتوں اور عالمی وبا کورونا وائرس کے بیچ وادی کی عوام کو سائیکل چلانے کی جانب راغب ہوتا دیکھا جا رہا ہے۔

وادی میں سائکل کی جانب راغب ہوتے نوجوان
وادی میں سائکل کی جانب راغب ہوتے نوجوان

شہر کی بڑی سڑکیں ہوں یا تنگ گلیاں آج آپ کو یہاں ایک سائیکل سوار ضرور نظر آ جائے گا۔ عوام کا کہنا ہے کہ سائیکل چلانے سے نہ صرف وہ تندرست رہتے ہیں بلکہ ماحول بھی آلودگی سے محفوظ رہتا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سائیکل چلانے میں دلچسپی رکھنے والے محمد مظفر کا کہنا تھا کہ 'میں لالچوک سائیکل خریدنے آیا تھا لیکن یہاں دستیاب نہیں۔ انہوں نے مجھے یقین دہانی کرائی ہے کہ کچھ روز میں میرے پسند کی سائیکل ان کے پاس موجود ہوگی۔'

وادی میں سائکل کی جانب راغب ہوتے نوجوان

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'سائیکل کی سواری کرنے کے کافی فائدے ہیں۔ صحت ٹھیک رہتی ہے، ماحول صاف رہتا ہے، جیب پر بھی زیادہ اثر نہیں پڑتا اور ٹریفک کے چالان سے بھی بچ نکلنا آسان ہو جاتا ہے۔ پٹرول کی بڑھتی قیمتوں کا بھی موٹر بائیک یا گاڑی سے سفر کرنا کافی مہنگا پڑ جاتا ہے۔ اسی لئے سائیکل سب سے بہترین چیز ہے۔'

وادی میں سائکل کی جانب راغب ہوتے نوجوان

وہی سرینگر کے لال چوک علاقے میں واقع ایک سائیکل فروخت کرنے والی دکان کے مالک فضل احمد کا کہنا ہے کہ 'جب سے کورونا وائرس پھیلا ہے تب سے ہمارے پاس مانگ بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ لوگ گھروں میں بیٹھے بیٹھے تنگ آ جاتے تھے۔ پھر انہوں نے تفریح کے لیے سائیکل پر ڈبل کے کنارے یا شہر کے دیگر علاقوں میں جانا شروع کر دیا۔ جس سے نہ صرف ان کے اچھی خاصی ورزش ہوئی بلکہ وادی میں ایک نیا ٹرینڈ بھی شروع ہوا۔'

وادی میں سائیکلنگ کی اور عوام کے رجحان کے بارے میں بات کرتے ہوئے فضل نے کہا کہ 'وادی میں ویسے تو عوام میں سائیکلنگ کو لیکر زیادہ دلچسپی نہیں ہے لیکن اب بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔ ہمارے پاس جو گاہک آتے ہیں وہ کچھ خاص مانگ نہیں کرتے۔ انہیں بس چلانے کے لئے سائیکل چاہیے ہوتی ہے۔ ہمارے پاس کئی طرح کی سائکلیں ہیں۔ اس وقت حالات ایسے ہیں کی ہمارے پاس مال کی کمی ہوگی۔ مانگ بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں اور سائیکل بنانے والی کمپنیوں میں اتنی پروڈکشن نہیں ہو رہی۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بھی سائیکلوں کی مانگ بڑھ گئی ہے۔ ہمارے لئے نہیں یہ سب کے لئے کچھ عید کا دن ہے کیونکہ اسے نہ صرف ماحول میں آلودگی نہیں پھیلے گی بلکہ کشمیر تندرست بھی ہوگا۔ جب بھی ہم یہاں پر کوئی سائیکل فروخت کرتے ہیں تو ہم اس کے ساتھ حفاظتی سازوسامان بھی ان کو مہیا کرتے ہیں۔ ایسے تو لگتا نہیں کی سائیکل پر چوٹ لگتی ہے لیکن جب گرتے ہیں تو اندازہ ہوتا ہے۔ اسی لئے احتیاط ضروری ہے۔'

وہی کشمیر کے بین الاقوامی سائیکلنگ چمپئن عادل تیلی کا کہنا ہے کہ 'جب سے لاک ڈاؤن ہوا ہے تب سے میں دیکھتا رہا ہوں کہ لوگ اب سائیکل سوار بن رہے ہیں۔ صبح جب پیکج کے لئے نکلتا ہوں کی سائیکل سواروں کو دیکھتا ہوں دل میں مسرت ہوتی ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'اگرچہ وادی میں سائیکلنگ کی اور روجھان تیل کی بڑھتی قیمتوں اور عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے ہوا ہے اسے مستقبل کے لئے نیک شگون بھی قرار دیا جا سکتا ہے۔ اسے آپ کو تندرستی ملے گی اور ماحول بھی صاف رہے گا'۔

تیلی کا معنی ہے کہ اگر وادی کے نوجوان سائیکلنگ کی اور راغب ہوتے ہیں تو منشیات نوشی سے بھی چھٹکارا پایا جا سکتا۔

ان کا کہنا ہے کہ 'وادی میں عالمی وبا کورونا وائرس کے علاوہ ایک اور وبا نے گھر کر رکھا ہے۔ منشیات نوشی۔ اگر ہمارے نوجوان سائکلنگ کی طرف راغب ہو کر اس پر قائم دائم رہتے ہیں تو منشیات کو ہمارے معاشرے سے دور رکھنے میں ایک اہم کردار نبھا سکتے ہیں۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details