پاکستان نے ایک بار پھر عالمی برادری سے کشمیری سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے اور بنیادی ضروریات تک عوام کی رسائی کو ممکن بنانے سے متعلق بھارت پر زور دینے کی اپیل کی ہے۔
پاکستان کے امور خارجہ دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق ’’ہزاروں کشمیری نوجوان، سماجی کارکنان، سیول سوسائیٹی ممبران، صحافی اور سیاسی لیڈران مختلف جیلوں میں قید ہیں۔‘‘
جاری کردہ اس بیان کے مطابق اکثر قیدیوں کو انکے اہل خانہ سے دور نامعلوم جگہوں پر پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔
بیان میں موجودہ صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے حکومت ہند سے فوری طور کشمیری نوجوان، سیاسی لیڈران اور دیگر کارکنان کو جیلوں سے رہا کرنے کا مطالبہ دہرایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت دفعہ 370کی منسوخی کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
کشمیر کے خصوصی حیثیت کے خاتمے پر پاکستان کا سخت رد عمل سامنے آیا تھا جبکہ دودنوں ملکوں کے سفارتی تعلقات میں بھی تلخی پیدا ہوئی تھی۔
تاہم بھارت نے عالمی برادری سے ہمیشہ یہ بات کہی ہے کہ دفعہ 370کو منسوخ کرنا بھارت کا ’’اندرونی مسئلہ‘‘ ہے۔