پیوپلز الائنس فار گپکار ڈکلیریشن کے شرکاء، فاروق عبداللہ، محبوبہ مفتی اور یوسف تاریگامی جو آج حدبندی کمیشن سفارشات کے خلاف احتجاج کرنے والے تھے انہیں انکے گھروں میں نظر بند رکھا گیا ہے PAGD leaders detained ۔
حدبندی کمیشن کے خلاف احتجاج سے قبل پی اے جی ڈی ممبران نظر بند پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تینوں لیڑران کی رہائشوں کے دروازوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے تاکہ انکی باہر نکلنے کی کوشش کو ناکام بنایا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی اے جی ڈی کے احتجاج کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور ان تینوں لیڈران کو نظر بند رکھا گیا ہے۔
اس ضمن میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ انتظامیہ کی معمول کی جمہوری سرگرمیوں سے بھی اب خوف ہورہا ہے۔
انہوں کہا کہ جموں و کشمیر پولیس نے لیڑران کو غیر قانونی طور پر گھروں میں بند کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ہمارے دروازوں پر ٹرک تعینات کرکے پی اے جی ڈی کے پر امن احتجاج کو ناکام کرنے کی کوشش کی۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلٰی عمر عبداللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ انتظامیہ معمول جمہوری سرگرمیوں سے بھی اب خوفزد ہورہی ہے۔
یاد رہے کہ پی اے جی ڈی نے آج حدبندی کمیشن جس نے جموں صوبے میں چھ اور کشمیر میں ایک نئے اسمبلی حلقوں کے قیام کی سفارش کی ہے کے خلاف احتجاج کرنے کا پروگرام دیا تھا۔
اس احتجاج میں فاروق عبد اللہ، محبوبہ مفتی اور یوسف تاریگامی شرکت کرنے والے تھے۔ یہ احتجاج گپکار روڈ پر منعقد ہونے جارہا تھا۔