ڈاکڑس ایسوسی ایشن نے کہا کہ وادی میں صحت شعبہ کی جانب سے کوروناوائرس کی طرف خاص توجہ مرکوز کرنے سے دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کو اس وقت کئی دقتوں اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جبکہ اکثر ہسپتالوں میں مخصوص کووڈ19 کے مریضوں کے بغیر دیگر تکالیف اور تشخیص کی غرض سے آنے والے مریضوں کو علاج نہ ملنے کی وجہ سے مایوس ہوکر واپس لوٹنا پڑتا ہے۔
ایسوسی ایشن کے صدر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ نہیں بھولنا چائیے کہ موجودہ اضطرابی اور خوف و ہراس کے ماحول میں کسی کو دل کا دورہ بھی پڑسکتا ہے وہیں سڑوک کے علاوہ کسی دیگر ایمرجنسی کی صورت میں بھی کوئی علاج کے لیے آسکتا ہے۔ جبکہ درد زہ میں مبتلا خاتون بھی ہسپتال کا رخ کر سکتی ہے۔ ایسے میں اس نوعیت کے مریضوں کو بروقت علاج ومعالجے کی ضرورت رہتی ہے تاہم ایسے مریضوں کو آجکل وادی کے اکثر ہسپتالوں میں بہتر اور ضروری علاج فراہم نہیں ہو پا رہا ہے۔
ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن کا کہنا ہے کہ ’’ہم دیکھ رہے ہیں لوگ صحت سے متعلق صحیح جانکاری حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔ کیونکہ وہ اس مرض کے ماہر ڈاکٹر سے مل نہیں سکتے ہیں اور نہ ہی ڈاکڑ انہیں فون پر کوئی مشورہ یا تجویز دے پاتے ہیں۔ جس کے باعث مریض کو بیماری مزید بڑھنے کا خدشہ لاحق رہتا ہے۔‘‘