سرکاری ترجمان نے ایسی تمام افواہوں سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے ضرورت کے مطابق مریضوں کو آکسیجن سلنڈر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ افواہیں غلط ہیں کہ جموں و کشمیر میں نجی ہسپتالوں یا طبی ضرورت کے افراد کو آکسیجن کی فراہمی پر کوئی پابندی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ 'ان بیماروں کے لیے کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں ہے جنہیں گھریلو قرنطینہ کے دوران آکسیجن کی ضرورت ہے یا ان مریضوں کو جو کہ کسی دیگر تکلیف میں مبتلا ہو کر آکسیجن کے سہارے ہیں۔
سرکاری ترجمان نے کہا کہ ایک جانب جہاں ہسپتالوں میں آکسیجن کی طلب میں دن دبہ دن اضافہ ہورہا ہے۔ وہیں آکسیجن کا غلط استعمال یا ذخیرہ اندوزی بھی جاری ہے۔
حکومت کو حال ہی میں بلیک مارکیٹنگ اور آکسیجن کی ذخیرہ اندوزی کے بارے میں معلومات بھی موصول ہوئی ہیں جس پر نکیل کسنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ منتخب کنٹرول رومز میں ڈاکٹر کا مطلوبہ نسخہ پیش کرنے کے بعد آکسیجن سے بھرے سلنڈر فراہم کئے جائیں گے۔