وادی کشمیر میں شبانہ درجہ حرارت میں بتدریج کمی واقع ہونے سے سردی زور پکڑ رہی ہے جس کے سبب لوگوں کو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کی پیش گوئی کے مطابق وادی میں 10 نومبر تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وادی کے مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام سرد ترین مقامات رہے جہاں شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے درج کیا گیا۔
گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 2.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی کشمیر کے سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 1.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے جانے والے قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 1.9ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
مزید پڑھیں:اگر دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر کے حالات بہتر ہورہے تو ایک اور سیکورٹی ایجنسی کا قیام کیوں: گوہر گیلانی
دریں اثنا وادی میں بدھ کے روز بھی موسم خشک رہا اور ہلکی دھوپ چھائی رہی جس سے لوگوں کو لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔
وادی میں گزشتہ ماہ کی 23 اور 24 تاریخ کو ہوئی برف باری اور بارشوں سے سرما سے پہلے ہی سرما جیسی سردی محسوس کی جا رہی ہے جس کا مقابلہ کرنے کے لئے لوگوں نے روایتی لباس ’پھیرن‘ اور کانگڑی کا استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔
یو این آئی