اردو

urdu

ETV Bharat / state

میاں عبدالقیوم رہائی معاملہ پر اگلی سماعت 18 مئی کو - جموں و کشمیر

جسٹس علی محمد مگرے اور جسٹس ونود کول پر مبنی عدالت عالیہ کی دو رکنی بینچ نے دونوں وکلا کی دلیل سننے کے بعد اس معاملے کی سماعت رواں مہینے کی 18 تاریخ مقرر کی ہے ۔

next hearing on mian qayoom's plea will be on 18th may
میاں قیوم رہائی معاملہ پر اگلی سماعت 18 مئی کو ہو گی

By

Published : May 5, 2020, 9:33 AM IST

ہائی کورٹ بار اسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالقیوم کی جانب سے رہائی کے لیے دائر کی گئی عرضی پر 4 مئی کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت ہوئی۔ تمام پہلوؤں پر غور کر کے عدالت عالیہ نے سماعت کی اگلی تاریخ رواں مہینے کی 18 تاریخ کو مقرر کی۔
سماعت کے دوران قیوم کے وکیل ظفر شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ 'بار صدر کی طبیعت ناسازگار ہے۔ وہ کئی امراض میں مبتلا ہیں اور ساتھ ہی جہاں انتظامیہ ملک کے تمام جیلوں میں سے کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر قیدیوں کو رہا کر رہی ہے تو ایسے میں ان کی جلد رہائی عمل میں لائی جانی چاہیے۔'
شاہ نے عدالت کے سامنے اپنا مطالبہ رکھتے ہوئے قیدیوں کی رہائی کے تعلق سے عدالت عظمیٰ کے حکمنامے کا حوالہ بھی دیا۔
جموں و کشمیر انتظامیہ کے وکیل سینئر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بی اے ڈار نے عدالت کو یقین دلایا کہ وہ اس معاملے کی اہمیت سمجھتے ہیں لیکن وہ اس معاملے کا ہر پہلو باریک بینی سے مطالعہ کرنا چاہتے ہیں۔

میاں قیوم رہائی معاملہ پر اگلی سماعت 18 مئی کو ہو گی
میاں قیوم رہائی معاملہ پر اگلی سماعت 18 مئی کو ہو گی
ان کا کہنا تھا کہ 'یہ معاملہ حراست میں لیے گئے ایک شخص سے تعلق رکھتا ہے اور کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ صورتِحال کے چلتے وہ عدالت کی بہتر رہنمائی نہیں کر سکتے۔ اس لیے انہیں دس دن کی مہلت دی جائے۔جسٹس علی محمد مگرے اور جسٹس ونود کول پر مبنی عدالت عالیہ کی دو رکنی بینچ نے دونوں وکیلوں کی دلیل سننے کے بعد معاملے کی سنوائی رواں مہینے کی 18 تاریخ کو مقرر کی۔عدالت کا کہنا تھا کہ تب تک وادی میں عید پابندیاں مکمل ہو چکی ہونگی اور سماعت بہتر طریقے سے ممکن ہو پائے گی۔عدالت نے دونوں وکیلوں کو کیسے کے تعلق سے تمام دستاویز فراہمی کیے جانے کی ہدایت بھی جاری کی۔

اس سے قبل 17 اپریل کو اس معاملے پر پہلی سماعت کے دوران جسٹس علی محمد ماگرے اور جسٹس کول پر مبنی ڈویژن بینچ نے میاں قیوم کی عرضی پر غور کر کے انتظامیہ کو چار مئی تک اپنا جواب عدالت کو پیش کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details