گزشتہ برس مرکزی سرکار کی جانب سے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں پیدا شدہ صورتحال کو بے باکی اور خوش اسلوبی سے منظرعام پر لانے کے لئے وادی کے معروف صحافی نذیر مسعودی کو بہترین ٹی وی نیوز رپورٹر انگلش کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
انڈین ٹیلی ویژن کی جانب سے جمعرات کو اعلان کیے گئے ان ایواڑز میں مسعودی کے علاوہ این ڈی ٹی وی کے 10 دیگر صحافیوں کو نوازا گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نذیر مسعودی نے کہا کہ 'ایوارڈ کیا ہوتا ہے؟ یہ تو بس ایک پہچان ہوتی ہے آپ کے کام کی۔ یہ جو ایوارڈ ہے اس کا مطلب یہی ہے کہ آپ کو مشکل حالات میں سچائی کا دامن نہیں چھوڑنا ہے۔ غیرت اور سچائی یہ دو چیزیں کسی بھی صحافی کے لیے نہایت ہی اہم ہے۔'
انہوں نے مذید کہا کہ 'مجھے یہ ایوارڈ اس لئے ملا کیونکہ گزشتہ برس پانچ اگست کو مرکزی حکومت کی جانب سے جب دفعہ 370 اور 35 اے کو ہٹایا گیا اس وقت جو میری صحافت تھی وہ سرکار کے نظریے سے الگ تھی۔ دیگر میڈیا اداروں کو سرکار کی زبان بولنے کے لئے مجبور کیا جاتا تھا، لیکن میں نے زمینی حقائق کو منظر عام پر لانے کو ہی ترجیح دی۔ ایک صحافی کو اپنی خبر مکمل کرنے کے لئے لوگوں سے بات کرنی ہوتی ہے، لیکن جب سب اپنے گھروں میں قید تھے اور بات کرنے کے لیے کوئی تیار نہیں تھا، ان حالات میں سچ کو باہر لانا خطرات سے پُر تھا۔ ایسے میں سچائی کا دامن نہ چھوڑنا ایک صحافی کا فرض ہوتا ہے اور وہی میں نے کیا۔'
ایوارڈ کی کتنی خوشی ہے: اس حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'میں ایوارڈ کے لیے خوش نہیں ہوں بلکہ پہچان کے لئے خوش ہوں۔ وہ اس لئے کہ جب کوئی بول نہیں سکتا تھا میں نے کوشش کی، سچ بولنے کی۔ حالات بدلتے رہتے ہیں لیکن آپ ہمیشہ اپنے ضمیر کی آواز سنیں۔ حقائق کو بلا لاگ لپیٹ کے سب کے سامنے لائیں اور ہمیشہ سچ بولیں۔'