اردو

urdu

By

Published : Feb 7, 2020, 7:27 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 1:27 PM IST

ETV Bharat / state

عمر اور محبوبہ پر پی ایس اے کا اطلاق تاناشاہی ہے: مصطفیٰ کمال

نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری مصطفیٰ کمال نے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی پر پی ایس اے کے اطلاق پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان پر پی ایس اے کا اطلاق تاناشاہی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے بارے میں مرکزی حکومت پر جتنی بھی ملامت اور افسوس کیا جائے کم ہے۔

عمر اور محبوبہ پر پی ایس اے کا اطلاق تاناشاہی ہے: مصطفیٰ کمال
عمر اور محبوبہ پر پی ایس اے کا اطلاق تاناشاہی ہے: مصطفیٰ کمال


موصوف جنرل سکریٹری جو عمر عبداللہ کے عمو بھی ہیں، نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ نیشنل کانفرنس کے بانی اور سابق وزیر اعلیٰ شیخ محمد عبداللہ پی ایس اے قانون کو جنگل اسمگلروں کے لئے لائے تھے لیکن اس کا ناجائز استعمال ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمر عبداللہ ایک سیاسی شخصیت کے طور پر ابھری ہیں اور محبوبہ مفتی کا بھی اپنا ایک مقام ہے، انہیں بند کرنا تاناشاہی ہے اور ان کو بند کرنے پر مرکز کی جتنی بھی ملامت کی جائے کم ہے اور جتنا افسوس کیا جائے کم ہے۔
موصوف جنرل سکریٹری نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے پی ایس اے جنگل اسمگلروں کے لئے لایا تھا۔
انہوں نے کہا: 'شیخ صاحب نے یہ قانون جنگل اسمگلروں کے لئے لایا تھا کیونکہ جنگل اسمگلروں کو جب پکڑا جاتا تھا تو وہ یہی لکڑی فروخت کرکے اپنی جان بچاتے تھے اور یہ ایک کاروبار بن گیا تھا لیکن اب اس کا ناجائز استعمال کیا جارہا ہے'۔
مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ مرکز جموں کشمیر پر دوسرے نقطہ نگاہ سے دیکھتا ہے۔
انہوں نے کہا: 'مرکز جموں کشمیر پر دوسرے نقطہ نگاہ سے دیکھتا ہے، شیخ صاحب خود بھی کہتے تھے کہ مرکزی حکومت کے پاس دوہرا معیار ہے ایک جموں کشمیر کے لئے اور دوسرا باقی ملک کے لئے'۔
مصطفی کما نے کہا کہ ان کو یہ بھی کھٹکتا ہے کہ جموں کشمیر وہ ریاست ہے کہ جو غریب نہیں ہے، جہاں کوئی روٹی کے بغیر نہیں سوتا ہے، کوئی بھیک نہیں مانگتا ہے بلکہ باہر سے سات آٹھ لاکھ ان کی خدمت کے لئے آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے اور اپوزیشن سرکار کی روح ہوتی ہے اور اس کو دبایا نہیں جاسکتا۔
مسٹر کمال نے کہا کہ جموں وکشمیر ہندوستان میں ضم نہیں ہوا ہے بلکہ ہم نے الحاق کیا تھا کیونکہ مسئلہ اس وقت اقوام متحدہ میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ مرکز کی وجہ سے ہی جموں کشمیر کا معاملہ دب گیا تھا اور اب ان کی وجہ سے ہی دوبارہ ابھر بھی گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے بھی تھوڑے ہوش سنبھالے ہیں اور اب دنیا اور اقوام متحدہ اس کو نظر انداز نہیں کرسکتی۔
موصوف جنرل سکریٹری نے کہا کہ جموں کشمیر کے حق میں بین لاقوامی سطح پر ہی نہیں بلکہ ملک کی اپوزیشن اور سیول سوسائٹی بھی جموں کشمیر کے حق میں ہے اور مرکزی سرکار کو ملامت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی دوسری بار سرکار میں آئی ہے اور یہ لوگ چاہتے ہیں کہ یہاں بیک ڈور طریقے سے سیاست چلائی جائے اور ان کا مقصد ہے کہ یہاں کے لوگ ان کی ہی مرضی کے مطابق سانس لیں بھی اور چھوڑیں بھی۔

Last Updated : Feb 29, 2020, 1:27 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details