سرینگر:جموں وکشمیر اور خاص کر وادی کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی خاطر ’’ایٹلاسٹ‘‘ (At Last) کے نام سے ایک فلم بننے جا رہی ہے۔ اس فلم میں نہ صرف کشمیر کو مثبت انداز میں پیش کیا جا رہا ہے بلکہ فلم کے لیے 70 فیصد آرٹسٹ کو کشمیر سے ہی لیا جا رہا ہے۔ ’ایٹلاسٹ‘ فلم کی کہانی ہے کیا، فلم کی شوٹنگ کشمیر کے کن مقامات پر کی جائے گی اور فلم بنانے کا مقصد کیا ہے؟ اس سب پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے فلم کی پروڈیوسر اور ڈائریکٹر ناز قاضی سے خصوصی گفتگو کی۔
ناز قاضی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے کہا؛ ’’ ایٹلاسٹ (At Last) کے نام سے کشمیر پر جو فلم میں ڈائریکٹر اور پروڈیوسر کے طور بنانا چاہتی ہوں وہ ان فلموں سے ذرا مختلف اور ہٹ کر ہوگی جو (گزشتہ) چند برسوں میں کشمیر کو لے کر بنائی گئیں ہیں۔ حالیہ برسوں کے دوران کشمیر میں جو بھی فلمیں منظر عام پر لائی گئیں ان میں کشمیر کی مثبت چیزوں کو درکنار کرتے ہوئے منفی پہلوؤں کو زیادہ تر اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔‘‘
بات چیت کے دوران ناز قاضی نے کہا کہ ایسے وقت میں کشمیر اور کشمیریوں کو سننے اور یہاں آنے کے بعد ان کے مشاہدے میں یہ بات آئی کہ کشمیر کی ایسی کئی مثبت کہانیاں ہیں جن پر فلم بنائی جا سکتی ہے اور ایک بڑے پردے کے ذریعے لوگوں تک پہنچائی جا سکتی ہیں۔ ناز قاضی نے اپنے پروجیکٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’فلم بنانے کی ارادے سے میں دو برس سے مسلسل کشمیر آ رہی ہوں تاکہ نہ صرف یہاں کی قدرتی رائیانیوں اور کاریگری کو بہتر طور فلما سکوں بلکہ کشمیر کی اصلی شناخت کو بھی اجاگر کر سکوں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کو اپنے نظریہ سے دیکھنے کے بعد ان کے سامنے لاتعداد مثبت کہانیاں گزریں اور اس طرح انہوں نے طے کیا کہ ’’کیوں نہ ایک بہترین سکرپٹ تیار کر کے فلم بنائی جائے۔‘‘