وادی کشمیر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کا ستم جاری ہے ایسے میں انتظامیہ لگاتار اس وبا کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے طرح طرح کے اقدامات کر رہی ہے۔ اقدامات کو جاری رکھتے ہوئے سرینگر انتظامیہ نے آج ماس سیمپلنگ کی۔ اس دوران ایک موبائل میڈیکل ٹیم تشکیل دی گئی جو سرینگر کے کئی علاقوں میں جاکر لوگوں کے ٹیسٹ کر رہی ہے۔
کورونا کرفیو کے دوران باہر آنے والوں کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے - mobile medical team
جو لوگ کورونا کرفیو کے دوران گھروں سے باہر نکل رہے ہیں موبائل ٹیم سڑک پر رہ کر ان کا ٹیسٹ کر رہی ہے۔ ایسے میں سرینگر کے جہانگیر چوک میں بھی اس موبائل میڈیکل ٹیم نے اپنی گاڑی لگائی اور پولیس کی مدد سے جو کورونا کرفیو کی خلاف ورزی کر رہے تھے ان کا ریپڈ ایکشن ٹیسٹ کر رہی تھی۔
جو لوگ کورونا کرفیو کے دوران گھروں سے باہر نکل رہے ہیں موبائل ٹیم سڑک پر رہ کر ان کا ٹیسٹ کر رہی ہے۔ ایسے میں سرینگر کے جہانگیر چوک میں بھی اس موبائل میڈیکل ٹیم نے اپنی گاڑی لگائی اور پولیس کی مدد سے جو کورونا کرفیو کی خلاف ورزی کر رہے تھے ان کا ریپڈ ایکشن ٹیسٹ کر رہی تھی۔
قریب تین بجے تک اس ٹیم نے 150 افراد کا ٹیسٹ کیا تھا اور اس بیچ راحت کی خبر یہ آئی کہ کوئی بھی شخص مثبت نہیں پایا گیا۔ میڈیکل ٹیم سے کہا کہ یہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہی ممکن ہو پا رہا ہے کہ مثبت افراد کی شرح کم ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں گے تو وہ دن دور نہیں جب وادی کورونا وائرس سے پاک ہو جائے گی۔ وہیں جن افراد کا ٹیسٹ کیا گیا انہوں نے سرکار کے اس اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ کرانا کافی ضروری ہے کیونکہ اس سے ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ کورونا وائرس نے کتنا اثر کیا ہے اور اگر کوئی شخص مثبت پایا جاتا ہے تو وہ خود کو دوسروں سے دور کرکے لوگوں کو حفاظت کر سکتا ہے۔