جموں و کشمیر کے سابق وزیر کے گرفتار شدہ فرزند ہلال احمد راتھر کو سات دن کے لیے پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا۔
بتا دیں چند روز قبل انسداد رشوت ستانی بیورو نے سابق وزیر خزانہ عبدالرحیم راتھر کے بیٹے ہلال احمد راتھر کو 177 کروڑ روپے کی قرضہ کی رقم میں خرد برد کے معاملے میں گرفتار کیا ہے۔
معاملے پر سماعت کے دوران اے سی بی کے جج یش پال بورنی نے کہا کہ 'معاملے کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے کیونکہ یہ معاملہ عوامی رقم کو بڑے پیمانے رقم میں خرد برد کرنے کے متعلق ہے۔ جج نے کہا کہ یہ الزامات بہت ہی سنگین ہیں'۔
راتھر جموں کے بٹھنڈی علاقے میں قائم سیمولا گروپ آف کمپنیز کے مالک ہیں۔ انہیں گزشتہ کئی ماہ سے جموں و کشمیر بینک سے حاصل کی گئی قرضہ رقومات میں ہیرا پھیری کے الزام میں تفتیش کی جارہی تھی، تاہم دو رقز قبل انہیں باضابطہ طور حراست میں لیا گیا۔
ہلال کے والد عبدالرحیم راتھر نیشنل کانفرنس کے سینئر ترین لیڈروں میں شامل ہیں۔ وہ فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کی کابینہ میں وزیر خزانہ رہے ہیں۔
سنہ 2013 میں ملکی سطح پر جی ایس ٹی ایمپاورڈ کمیٹی کے چیئرمین بھی رہے ہیں۔
اینٹی کرپشن بیورو کے ایک بیان کے مطابق ہلال راتھر پر الزام ہے کہ انہوں نے نروال جموں میں ایک پیراڈائز ایونیو نامی رہائشی کالونی قائم کرنے کے لیے جموں و کشمیر بینک سے 2012 میں 177 کروڑ روپے کی رقم بطور ٹرم لون حاصل کی لیکن بعد میں اس رقم کو واپس نہیں کیا۔ قرضے کا بینک کھاتہ اب غیر فعال یا این پی اے ہوگیا ہے۔