سرینگر: علیحدگی پسند جماعت حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ان کو گھر میں نظر بند رکھنے پر جموں کشمیر انتظامیہ کے چیف سیکریٹری کو لیگل نوٹس بھیج دی ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے لیگل نوٹس اپنے وکیل نذیر احمد رونگا کی ذریعے بھیجی ہے۔ جس میں چیف سیکریٹری کے علاوہ انہوں نے جموں کشمیر انتظامیہ کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا اور جموں کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ اور ایس ایس پی سرینگر کو بھی یہ نوٹس بھیجی ہے۔
میر واعظ کے وکیل نے اس نوٹس میں چیف سیکریٹری سے مخاطب ہوکر کہا ہے کہ انتظامیہ نے میرے مؤکل کو غیر قانونی طور حراست میں رکھا ہے اور ان کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ ان کے گھر کے باہر پولیس اہلکاروں کا پہرہ رکھا گیا ہے۔ جو انہیں گھر سے باہر جانے پر پابندی عائد کئے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ میر واعظ کو انتظامیہ نے حراست میں رکھنے کے وجوہات بھی واضح نہیں کئے ہیں اور میرا مؤکل کے بنیادی حقوق سلب کر لئے گئے ہیں جو ان کی حق آزادی کے خلاف ہے اور انصاف کے تقاضوں کے خلاف ورزی بھی ہے۔
انہوں نے لیگل نوٹس میں کہا ہے کہ آئین کے بنیادی حقوق بشمول دفعہ 21 اور دفعہ 25 تا 28، جن کے تحت قانون مذہبی آزادی عطا کررہا ہے، کی پامالی کرکے میر مؤکل کو مذہبی رسومات انجام دینے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میر واعظ عمر فاروق ایک مذہبی اسکالر اور رہنما کی حیثیت سے انہوں نے امن، محبت، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کے پیغام کو فروغ دیا ہے، اور سماجی بہبودی کے لئے بھی انہوں اپنے فرائض انجام دئے ہیں۔ میر واعظ کے مؤکل نے چیف سیکریٹری سے مخاطب ہوکر کہا ہے کہ اگر ان کی جانب سے لیگل نوٹس کا مثبت جواب نہیں آیا تو وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہوں گے اور اپنی رہائی کے لئے قانونی راستہ اختیار کریں گے۔