سینیئر علیٰحدگی پسند رہنما میرواعظ عمر فاروق آج بھی جمعہ کا خطبہ سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نہیں دے پائے۔ انہیں پھر سے خطبہ دینے سے روک دیا گیا۔
میرواعظ کے قریبی لوگوں نے گزشتہ روز امید ظاہر کی تھی کہ نظر بندی ہٹائے جانے کے بعد وہ تقریبا 82 ہفتوں کے بعد جامع مسجد میں جمعہ کا خطبہ دے پائیں گے۔
جمعہ کی صبح کل جماعتی حریت کانفرنس (م) جانب سے بیان جاری کیا گیا جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ شب پولیس نے میر واعظ کو جمعہ کے خطبے دینے کی اجازت نہیں دی اور وہ ابھی بھی زیر حراست ہیں۔
میر واعظ عمر فاروق پھر سے جمعہ کا خطبہ نہ دے پائے
اس سے قبل حریت کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اگر میر واعظ عمر فاروق کو واقعتاً رہا کر دیا گیا ہے تو 82 ہفتوں کے بعد سری نگر کی جامع مسجد میں وہ خطبہ دیں گے۔ مگر انتظامیہ کی جانب سے انہیں اس کی اجازت نہیں ملی۔
میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق
دریں اثنا میرواعظ کی آمد کے لیے جامع مسجد کے گردونواح میں پوسٹر بینر اور دیگر انتظامات بھی کیے گئے تھے۔
وہیں، پولیس نے بھی نگین علاقے میں واقع ان کی رہائش گاہ کے باہر اور جامع مسجد کے باہر اہلکاروں کی تعیناتی میں اضافہ کیا ہے۔
Last Updated : Mar 5, 2021, 3:17 PM IST